بینکنگ شیئرز میں دلچسپی، پاکستان اسٹاک ایکسچینج نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

بینکنگ شیئرز میں دلچسپی، پاکستان اسٹاک ایکسچینج نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے اپنی تیزی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ایک نئی بلند ترین سطح حاصل کی، جب کے ایس ای-100 انڈیکس میں 1,645.90 پوائنٹس، یعنی 1 فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ 165,493.59 پوائنٹس پر بند ہوا۔ یہ تیزی بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے جاری جائزے پر سرمایہ کاروں کے جوش و خروش اور بینکنگ شیئرز میں گہری دلچسپی کے باعث دیکھنے میں آئی۔

سرمایہ کاروں کا اعتماد اس امید پر قائم رہا کہ پاکستان کامیابی سے آئی ایم ایف پروگرام کا جائزہ پاس کر لے گا، جس سے اگلی قسط کے اجرا کی راہ ہموار ہو گی۔ امریکا اور سعودی عرب کے ساتھ بہتر ہوتے تعلقات اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی توقعات نے بھی مثبت رجحان کو تقویت دی۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان اسٹاک ایکسچینج نےکاروبارشروع ہوتے ہی نئی تاریخ رقم کردی

اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ محمد اویس اشرف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’پرکشش متبادل سرمایہ کاری کے مواقع کی عدم موجودگی سرمایہ کو ایکوئٹیز کی طرف لے جا رہی ہے، جو اپنی موجودہ قیمتوں کی وجہ سے پرکشش ہیں۔ خطے اور عالمی منڈیوں میں ہونے والی پیش رفت نے بھی سپورٹ فراہم کی، جبکہ پاکستان میں سیلاب کے اثرات توقع سے کہیں کم نکلے‘۔

کے ٹریڈ سیکیورٹیز نے اپنی مارکیٹ رپورٹ میں لکھا کہ مارکیٹ نے ایک بار پھر مضبوط انداز میں اختتام کیا، کے ایس ای-100 انڈیکس میں 1,646 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور یہ نئی ریکارڈ سطح 165,494 پر بند ہوا۔

ریلی کی قیادت بینکنگ سیکٹر نے کی، جہاں یو بی ایل 2.88 پلس فیصد، ایچ بی ایل 5.06 پلس فیصد، میزان بینک 4.08 پلس فیصد اور بینک الحبیب نے نمایاں کردار ادا کیا۔ دیگر نمایاں کمپنیوں میں اینگرو ہولڈنگز، سسٹمز لمیٹڈ، لکی سیمنٹ اور حب پاور شامل تھے۔

تاہم، کچھ کمپنیوں کی کارکردگی توقعات سے کم رہی۔ نشاط ملز کے حصص میں 4.32 فیصد کمی دیکھی گئی، جب اس نے مالی سال 2025 کی فی حصص آمدنی  17.10 ’ای پی ایس ) روپے ظاہر کی، جو سال بہ سال 6 فیصد کم ہے، اور 2 روپے فی حصص ڈیویڈنڈ کا اعلان کیا، جو کہ توقعات سے کم تھا۔

ائر لنک کمیونیکیشن کے حصص میں بھی 2.34 فیصد کمی آئی، حالانکہ کمپنی نے لاہور کے سندر گرین اسپیشل اکنامک زون میں ایک جدید پیداواری سہولت کے قیام کا اعلان کیا۔ یہ نئی سہولت پاکستان سے بین الاقوامی برانڈز کے موبائل فونز، لیپ ٹاپس، ایل ای ڈی ٹی ویز، الیکٹرانکس، ہوم اپلائنسز اور دیگر ہائی ٹیک مصنوعات کی برآمدات کو سہارا دے گی۔

مزید پڑھیں:مانیٹری پالیسی فیصلے سے قبل پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 1,000 سے زیادہ پوائنٹس کا زبردست اضافہ

مجموعی کاروباری حجم 1.29 ارب شیئرز سے بڑھ کر 1.35 ارب شیئرز تک پہنچ گیا، جبکہ تجارتی مالیت 76.8 ارب روپے رہی۔ مجموعی طور پر 488 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا، جن میں سے 176 کے دام بڑھے، 288 کے کم ہوئے اور 24 کے بغیر کسی تبدیلی کے بند ہوئے۔

ورلڈ کال ٹیلی کام 113.6 ملین شیئرز کے ساتھ سب سے زیادہ کاروباری حجم والی کمپنی رہی، اس کے شیئرز کی قیمت 0.08 روپے کم ہو کر 1.74 روپے پر بند ہوئی۔ اس کے بعد پاک الیکٹران 110.4 ملین شیئرز کے ساتھ رہی، جس کے شیئرز 1.60 روپے بڑھ کر 56.68 روپے پر بند ہوئے۔ بینک آف پنجاب 94 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا، جس کے شیئرز 0.53 روپے بڑھ کر 27.15 روپے پر بند ہوئے۔

غیر ملکی سرمایہ کاروں نے مجموعی طور پر 193.3 ملین روپے کے شیئرز فروخت کیے۔

’پی ایس ایکس‘ کی تاریخی کارکردگی معاشی اشاریوں میں بہتری اور خاص طور پر بینکنگ سیکٹر کی مضبوط کارکردگی کے باعث سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے کی عکاسی کرتی ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *