غزہ کی طرف بڑھنے والے فلوٹیلا پر اسرائیل کا حملہ: مواصلاتی نظام مفلوج، ورکرز سے رابطہ منقطع

غزہ کی طرف بڑھنے والے فلوٹیلا پر اسرائیل کا حملہ: مواصلاتی نظام مفلوج، ورکرز سے رابطہ منقطع

غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کے لیے خوراک اور دوائیں لے کر جانے والے عالمی امدادی قافلے گلوبل صمود فلوٹیلا کو اسرائیلی جہازوں نے روک لیا ہے۔ فلوٹیلا پر سوار امدادی کارکنوں کے مطابق اسرائیلی بحریہ نے انہیں غزہ سے70 ناٹیکل میل دور روکا ہے۔

فلوٹیلا کے ارکان سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے اور اسرائیلی فوج کی جانب سے حراست میں لینے اور کشتیاں ضبط ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

بحری قافلے میں پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد بھی شامل ہیں۔ فلوٹیلا کے ارکان نے فلسطین کی آزادی تک واپس نہ جانے کا اعلان کیا ہے۔ آرگنائزرزکا کہنا ہے وہ تمام تر خطرات کے باوجود اپنا مشن جاری رکھیں گے۔

رائٹرز کے مطابق اسرائیل کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی بحریہ نے غزہ کی جانب رواں فلوٹیلا سے رابطہ کرکے اسے راستہ تبدیل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ وزارت کے مطابق، اسرائیل نے فلوٹیلا کو آگاہ کیا ہے کہ وہ ایک فعال جنگی علاقے کے قریب پہنچ رہی ہے اور قانونی بحری محاصرے کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزارت خارجہ نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل نے امدادی سامان کو پرامن اور محفوظ طریقے سے منتقل کرنے کے لیے محفوظ راستوں کی پیشکش کو دہرایا جا رہا ہے۔

اسرائیلی افواج نے اعلانات کیے ہیں کہ آپ نہ رکے تو ہم آپ کی کشتیاں ضبط کرلیں گے، جس پر آرگنائزز نے جواب دیا کہ ہمیں روکا توآپ بین القوامی جرم کے مرتکب ہوں گے۔

فلوٹیلا آرگنائزرکا کہنا تھا کہ اسرائیل اپنے منصوبے پرعمل پیرا ہوتا نظرآتا ہے، اسرائیل کا ہمارا قافلہ غیرقانونی طورپر روکنا چاہتا ہے، لگتا ہے ہمیں غزہ سے 50 میل دور روک دیا جائے گا، صیہونی رات کی تاریکی میں شیطانی کام کرتے ہیں۔

قبل ازیں، برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امدادی قافلے گلوبل صمود فلوٹیلا کے منتظمین نے بتایا کہ جب ان کی کشتیوں نے غزہ کے قریب سمندری حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی تو دو اسرائیلی جنگی جہازوں نے انتہائی خطرناک اور دھمکانے والے انداز میں دو کشتیوں، ’الما‘ اور ’سیریئس‘ کا گھیراؤ کیا۔

قافلے میں موجود برازیل کے کارکن تھییاگو اویلا نے بتایا کہ اس دوران تمام نیویگیشن اور کمیونیکیشن سسٹمز اچانک بند ہو گئے، منتظمین نے اسے ’سائبر حملہ‘ قرار دیا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *