وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے آزاد کشمیر میں جاری احتجاجی مظاہروں اور صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صورتحال کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے فوری نوٹس لے لیا ہے۔
جمعرات کو جاری ایک بیان میں وزیراعظم پاکستان نے آزاد کشمیر کے شہریوں سے پرامن رہنے کی زورداراپیل کی ہے اور واضح کیا ہے کہ ہر شہری کو پرامن احتجاج کا آئینی و جمہوری حق حاصل ہے، لیکن امن و امان کو نقصان پہنچانے والے اقدامات ناقابل قبول ہیں۔
وزیراعظم نے مظاہرین سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنی آواز بلند کرنے کے دوران قانون کی پاسداری کریں اور کسی قسم کی تشدد یا تباہ کاری سے گریز کریں۔ انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی مظاہرین کے ساتھ تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ صورتحال کشیدہ نہ ہو۔
شہبازشریف نے کہا کہ حکومت کشمیری عوام کے جائز مسائل کو سمجھتی ہے اوران کے حل کے لیے ہر وقت تیار ہے۔ انہوں نے مظاہروں کے دوران پیش آنے والے ناخوشگوارواقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا حکم دیا ہے تاکہ ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جا سکے۔
مزید برآں، وزیراعظم نے متاثرہ خاندانوں کی فوری امداد کی بھی ہدایت دی ہے تاکہ ان کو فوری ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ حکومت کی طرف سے مسئلے کے پرامن اور دیرپا حل کے لیے مذاکراتی کمیٹی کی تشکیل اور توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کمیٹی میں سینیٹررانا ثنا اللہ، وفاقی وزرا سردار یوسف، احسن اقبال، سابق صدرآزاد جموں کشمیر مسعود خان اور قمر زمان کائرہ شامل ہیں۔
وزیراعظم نے کمیٹی کو فوری طور پر مظفرآباد روانہ ہونے اور مسئلے کے حل کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایکشن کمیٹی کے اراکین اور قیادت سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے ساتھ بھرپور تعاون کریں تاکہ مسائل کا پرامن حل نکل سکے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کمیٹی اپنی سفارشات جلد از جلد وزیراعظم آفس کو ارسال کرے تاکہ حکومت فوری طور پر عملی اقدامات اٹھا سکے اور کشمیری عوام کو ان کے جائز حقوق دلا سکے۔ انہوں نے وطن واپسی پر مذاکرات کے عمل کی خود نگرانی کرنے کا بھی اعلان کیا ہے تاکہ کشمیری عوام کو جلد از جلد ریلیف پہنچایا جا سکے۔
یہ واضح ہے کہ حکومت پاکستان کشمیری عوام کی فلاح و بہبود اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے سنجیدہ ہے اور صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے تمام سیاسی اور حکومتی وسائل بروئے کار لائے گی۔