اسرائیلی فوج کا گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ، مشتاق احمد سمیت 37 ممالک کے 200 سے زیادہ کارکن گرفتار، دنیا بھر احتجاج شروع

اسرائیلی فوج کا گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ، مشتاق احمد سمیت 37 ممالک کے 200 سے زیادہ کارکن گرفتار، دنیا بھر احتجاج شروع

اسرائیلی فوج نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ کرکے سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، پاکستان سے تعلق رکھنے والے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان سمیت 37 ممالک سے تعلق رکھنے والے 200 سے زیادہ کارکنان کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس واقعے کے بعد دنیا بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم کی صمود غزہ فلوٹیلا پر اسرائیلی حملےکی مذمت، زیر حراست افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ

سابق سینیٹر مشتاق احمد خان پاکستانی وفد کی قیادت کر رہے تھے جب انہیں اسرائیلی افواج نے جہاز پر چڑھائی کے دوران حراست میں لے لیا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پاک-فلسطین فورم نے بھی اس گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ فورم کے مطابق صرف ایک جہاز، جو مبصر کشتی تھی، بچ نکلا جس پر اطلاعات جمع کرنے کے لیے سید عذیر نظامی سوار تھے۔

گلوبل صمود فلوٹیلا کے ترجمان سیف ابو کشیک نے انسٹاگرام پر ’مشن اپ ڈیٹ‘ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی افواج نے سمندر میں 13 کشتیوں کو روک لیا ہے جن میں 37 ممالک کے 201 سے زیادہ افراد سوار تھے، جن میں اسپین کے 30، اٹلی کے 22، ترکیہ کے 21 اور ملائیشیا کے 12 شرکا شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گرفتاریاں کے باوجود مشن جاری ہے اور تقریبا 30 جہاز اب بھی بحیرہ روم کے راستے غزہ کا محاصرہ توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی حملے اور انسانی حقوق کارکنوں کی گرفتاریوں کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ اسپین، برازیل، کولمبیا، ارجنٹینا سمیت کئی ممالک میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور دھرنے دیے گئے۔ استنبول میں اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے بڑی تعداد میں شہریوں نے احتجاج کیا اور اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی۔

پاکستان میں بھی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاج کی کال دی گئی ہے، جو پاک-فلسطین فورم کی جانب سے دی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ’یہ وقت گھر سے نکلنے کا ہے۔‘

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’صمود فلوٹیلا کے کئی جہازوں کو بحفاظت روک لیا گیا ہے اور ان کے مسافروں کو اسرائیلی بندرگاہ پر منتقل کیا جا رہا ہے۔‘ وزارت نے مزید کہا کہ گریٹا تھنبرگ اور ان کے ساتھی محفوظ اور صحت مند ہیں اور ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں انہیں لے جایا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں:غزہ کی طرف بڑھنے والے فلوٹیلا پر اسرائیل کا حملہ: مواصلاتی نظام مفلوج، ورکرز سے رابطہ منقطع

گلوبل صمود فلوٹیلا کی انتظامیہ نے بھی تسلیم کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جہازوں پر چڑھائی کی اور جہازوں پر لگے کیمرے بند کرنے کا عمل شروع کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اس حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر کہا کہ ’44 ممالک کے 450 سے زیادہ امدادی کارکن جنہیں اسرائیلی فوج نے غیر قانونی طور پر حراست میں لیا، صرف اس جرم کی سزا بھگت رہے ہیں کہ وہ بے بس اور مظلوم فلسطینی عوام کے لیے امداد لے کر جا رہے تھے۔‘

وزیراعظم نے فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ امداد مستحق افراد تک پہنچنی چاہیے، اسرائیلی بربریت کو روکنا اور فلسطین میں پائیدار امن کا قیام وقت کا سب سے بڑا تقاضا ہے۔

ترکیہ نے بھی فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی اور اسے ’دہشت گردی‘ قرار دیا۔ اسرائیلی بحریہ نے گلوبل صمود فلوٹیلا کی کئی کشتیوں پر دھاوا بول کر انہیں تحویل میں لے لیا اور سوار افراد کو اسرائیلی بندرگاہ منتقل کیا۔

یہ واقعہ عالمی سطح پر کشیدگی میں اضافے کا باعث بنا ہے اور فلسطین کے لیے امدادی سرگرمیوں کو مزید حساس بنا دیا ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *