محکمہ موسمیات نے خیبرپختونخوا اور سندھ میں 2 سے 7 اکتوبر تک گرج چمک کے ساتھ شدید بارشوں کے ایک نئے اسپیل کی پیشگوئی کی ہے۔ اس دوران ملک کے مختلف علاقوں میں آندھی، موسلا دھار بارش، فلش فلڈنگ، لینڈ سلائیڈنگ اور سمندری طغیانی جیسے خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
خیبرپختونخوا میں ہائی الرٹ، لینڈ سلائیڈنگ اور فلش فلڈنگ کا خطرہ
محکمہ موسمیات کے مطابق خیبرپختونخوا کے زیادہ تر اضلاع میں جمعرات 2 اکتوبر سے بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے، جو 7 اکتوبر تک جاری رہ سکتا ہے۔ اس دوران آندھی، گرج چمک اور بعض مقامات پر موسلا دھار بارشیں متوقع ہیں۔
پشاور سمیت صوبے کے بالائی، وسطی اور جنوبی اضلاع کے برساتی نالوں اور دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں خطرناک حد تک اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے، جس سے نشیبی علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے بالخصوص ایبٹ آباد، بٹگرام، بونیر، چترال (بالائی و زیریں)، دیر، خیبر، کوہستان، کولائی پالس، کرم، ملاکنڈ، مانسہرہ، مہمند، اورکزئی، شانگلہ، سوات، تورغر اور شمالی وزیرستان کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا سخت خدشہ ظاہر کیا ہے۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے ’پی ڈی ایم اے‘ نے تمام ضلعی انتظامیہ کو پیشگی حفاظتی اقدامات کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ ایک مراسلے کے ذریعے ضلعی افسران کو الرٹ کر دیا گیا ہے کہ وہ خطرناک مقامات پر نگرانی بڑھائیں، ایمرجنسی سروسز کو متحرک رکھیں اور عوام کو بروقت آگاہ کریں۔
سندھ میں بارش، آندھی اور سمندری طغیانی کا امکان
ادھر کراچی اور سندھ کے دیگر علاقوں میں بھی شدید موسمی صورتحال متوقع ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بھارتی ریاست گجرات کے اوپر موجود ہوا کا کم دباؤ اب ’ڈیپریشن‘ میں تبدیل ہو چکا ہے، جس کے اثرات سندھ پر پڑ رہے ہیں۔
کراچی، حیدرآباد، میرپور خاص، جامشورو، ٹھٹہ اور دیگر اضلاع میں آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ کراچی میں آج مطلع جزوی طور پر ابر آلود اور موسم مرطوب رہے گا، جبکہ شام یا رات میں ہلکی بارش اور بوندا باندی کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ شہر میں درجہ حرارت 36 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے ماہی گیروں کو سخت تنبیہ کی ہے کہ سمندر میں شدید طغیانی کے باعث وہ 3 اکتوبر تک گہرے سمندر میں جانے سے گریز کریں۔ سمندری لہریں غیر معمولی طور پر بلند ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے، جو چھوٹی کشتیوں کے لیے خطرناک ہو سکتی ہیں۔
ممکنہ اثرات اور اقدامات
موسم کی اس غیر یقینی صورتحال کے پیشِ نظر ماہرین کا کہنا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ سے سڑکیں بند ہو سکتی ہیں، مسافروں کو سفر سے پہلے مقامی حکام سے معلومات حاصل کرنی چاہییں۔ بارش کے باعث فصلوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے، کاشتکار فصلوں کو محفوظ رکھنے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔
شہری علاقوں میں نکاسی آب کا نظام بہتر رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ بارشوں سے شہری زندگی متاثر نہ ہو۔
محکمہ موسمیات اور ’پی ڈی ایم اے‘ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ موسمی اپ ڈیٹس پر نظر رکھیں، ہنگامی صورتحال میں متعلقہ اداروں سے رابطہ کریں، اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
یہ بارشوں کا اسپیل، جہاں خشک موسم کے بعد کچھ حد تک راحت دے سکتا ہے، وہیں کمزور انفراسٹرکچر اور پہاڑی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لیے خطرناک بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ عوامی حفاظت کے لیے حکومتی اداروں کی تیاریاں جاری ہیں، تاہم عوامی تعاون بھی اتنا ہی ضروری ہے۔