فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پرانی اور استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل امپورٹ پر 40 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق S.R.O کے تحت 1898(I)/2025، جمعرات کو جاری کیا گیا، یہ 40% لیوی S.R.O کے تحت پہلے سے عائد کردہ ریگولیٹری ڈیوٹی کے علاوہ ہے۔ 1152(I)/2025۔
نوٹیفکیشن میں کسٹمز ایکٹ 1969 کے سیکشن 18 کی ذیلی دفعہ (3) کے تحت اختیارات کا حوالہ دیا گیا ہے۔ یہ اقدام درآمدی پالیسی میں ایک وسیع تر تبدیلی کا حصہ ہے جہاں حکومت اب پانچ سال پرانی استعمال شدہ گاڑیوں کی تجارتی درآمد کی اجازت دے گی لیکن مالی سال 26 میں 40 فیصد اضافی ٹیرف کے ساتھ۔
اس کا اطلاق PCT عنوانات 8702, 8703, 8704, اور 8711 کے تحت آنے والی استعمال شدہ گاڑیوں پر ہوتا ہے، جو درآمدی پالیسی آرڈر 2022 میں ضمیمہ C کی شق (xvi) کے تحت درآمد کی گئی ہیں۔
ڈیوٹی موجودہ ریگولیٹری ڈیوٹی کے اوپر 30 جون 2025 کو پہلے کے ایس آر او (1152) سے لگائی جائے گی۔ حکومت اس اضافی 40فیصد ڈیوٹی کو ہر سال 10 فیصد پوائنٹس تک کم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، اسے 2029-30 تک مکمل طور پر ختم کر دے گی۔
یہ اقدام آئی ایم ایف پروگرام کے تحت پاکستان کے وعدوں کے مطابق ہے کہ ٹیرف کو بتدریج آزاد کیا جائے گا اور استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدات کو کنٹرول شدہ شرائط کے تحت اجازت دی جائے گی۔
وزیر خزانہ کی سربراہی میں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے گزشتہ ہفتے 24 ستمبر کو استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل بنیادوں پر درآمد کی منظوری دی تھی جس کے مطابق ای سی سی نے استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد سے متعلق سمری پر غور کیا اور تفصیلی بحث کے بعد تجاویز کی منظوری دی تھی۔
ای سی سی نے درآمدی پالیسی آرڈر 2022ء کی متعلقہ شقوں میں ترمیم کا فیصلہ کیا تاکہ استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد کی اجازت دی جاسکے۔ ابتدائی طور پر صرف 5 سال سے پرانی نہ ہونے والی گاڑیوں کو 30 جون 2026ء تک درآمد کرنے کی اجازت ہوگی، جس کے بعد گاڑیوں کی عمر کی حد ختم کر دی جائے گی۔
ای سی سی کے فیصلے کے مطابق 5 سال سے کم عمر استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد پر موجود کسٹمز ڈیوٹیز کے علاوہ 40 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد ہوگی یہ اضافی ڈیوٹی 30 جون 2026ء تک نافذ العمل رہے گی جس کے بعد یہ ڈیوٹی ہر سال 10 فیصد کم کی جائے گی اور 2029-30 تک مکمل طور پرختم ہوجائے گی۔