پنجاب بھر کے میٹرک کے لاکھوں طلباء کے لیے خوشخبری ہے کہ نہم اور دہم جماعت کے لیے مختصر یعنی “سمارٹ سلیبس” کی باضابطہ منظوری دے دی ۔
وزیرتعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال طلباء مختصر سلیبس کی تیاری کے مطابق نہم و دہم کے امتحانات دے سکیں گے، اور آج ہی یہ سمارٹ سلیبس سکول ایجوکیشن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیے جائیں گے، آئندہ ہفتے میں گیارہویں جماعت کا سمارٹ سلیبس بھی جاری کیا جائے گا۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ حکومت نے طلباء پر تعلیمی بوجھ کو کم کرنے اور امتحانی تیاری کو آسان بنانے کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ سمارٹ سلیبس کے تحت نہم اور دہم کی جماعتوں میں ایسے موضوعات شامل ہوں گے جن پر خصوصی توجہ دی جائے گی، جبکہ کم اہم یا دہرائے جانے والے ابواب کو حذف یا کم کیا جائے گا، اس اقدام سے اساتذہ کو بھی یہ سہولت ملے گی کہ وہ پورے سلیبس کو وقت پر مکمل کر سکیں اور طلباء کو بہتر رہنمائی دے سکیں۔
سمارٹ سلیبس کیا ہے؟
سمارٹ سلیبس اس تصور پر مبنی ہے کہ پورے نصاب کو کم زیادہ درجہ بندی کے لحاظ سے کم کیا جائے، تاکہ طلباء صرف اہم اور امتحانی لحاظ سے ضروری موضوعات پر مرکوز ہو سکیں۔ ایسے اقدامات گزشتہ برس سے مختلف صوبوں میں کیے گئے، اور اس مرتبہ رسمی منظوری کے بعد پورے صوبے کے تعلیمی بورڈز اس کے تحت امتحانات ترتیب دیں گے۔
اس قدم سے طلباء کو نصاب کے بوجھ سے نجات ملے گی، اور وہ کم وقت میں بہتر تیاری کر سکیں گے ، یہ بھی یہ امکان ہے کہ امتحانی کارکردگی میں بہتری آئے کیونکہ طلباء کم موضوعات کو گہرائی سے سمجھنے کا موقع ملیں گے۔
اساتذہ کے لیے بھی ایک واضح رہنما فراہم کی جائے گی کہ کون سے ابواب ترجیحی بنیاد پر پڑھائے جائیں۔ والدین کے لیے یہ ایک سہولت ہے کہ وہ طلباء کی تیاری کی نگرانی آسانی سے کر سکیں گے۔
وزیر تعلیم کے مطابق، نہم اور دہم کا سمارٹ سلیبس آج سکول ایجوکیشن کی ویب سائٹ پر اپلوڈ کر دیا جائے گا، تاکہ تمام طالب علم، اساتذہ اور اسکول انتظامیہ اسے ڈاؤن لوڈ کر کے استعمال شروع کر سکیں۔ گیارہویں جماعت کے طلباء کو بھی آئندہ ہفتے اس قسم کا سلیبس دستیاب ہوگا۔ اس طرح وقت پر تیاری ممکن ہو جائے گی۔
اگرچہ یہ اقدام خوش آئند ہے، مگر اس کے ساتھ چند چیلنجز بھی ہیں ، جس میں سب سے پہلے یہ ضروری ہے کہ اسکولوں میں اس نئے سلیبس کی آگہی اور تربیت فراہم کی جائے تاکہ اساتذہ مناسب انداز میں پڑھا سکیں۔
دوم یہ کہ طلباء کو اس تبدیلی کے مطابق اپنی مطالعہ-طریقہ کار تبدیل کرنا ہوگا، اور کم شدہ نصابی حصے کی بنیاد پر بہتر تربیت لازمی ہے۔
طلباء کو مشورہ دیا جائے گا کہ وہ سلیبس دستاویز کا بغور مطالعہ کریں اور یہ معلوم کریں کہ کون سے ابواب شامل ہیں۔
روزانہ کی بنیاد پر مطالعہ کا شیڈول بنائیں تاکہ وقت پر تمام شامل موضوعات مکمل ہوں۔
پرانے سالوں کے امتحانی سوالات اور پیپرز کا جائزہ لیں تاکہ یہ سمجھ سکیں کہ امتحان کی شکل کیسی ہو سکتی ہے۔
اساتذہ سے باقاعدہ رابطہ کریں اور کن ابواب پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت لیں۔
اس اقدام کے بعد آئندہ امتحانات کے لیے تعلیمی ماحول میں کچھ تبدیلیاں متوقع ہیں ، خاص طور پر بورڈ امتحانات کی تیاری ایک واضح سمت اختیار کرے گی، اور اسکولوں میں نصابی انتظامات بہتر ہوں گے۔
مزید براں گیارہویں جماعت کا سمارٹ سلیبس بھی جلد جاری ہونے والا ہے، جس سے ہائیر سیکنڈری سطح پر طلباء کو بھی یہی سہولت حاصل ہوگی ، س کے ساتھ ساتھ امید کی جا سکتی ہے کہ طلباء کی کارکردگی میں بہتری آئے گی اور امتحانات کا دباؤ کم ہوگا۔
یہ قدم طلباء، والدین اور اساتذہ کے لیے خوش آئند ہے، اس سے تعلیمی بوجھ میں کمی، امتحانی تیاری میں آسانی اور بہتر رہنمائی ممکن ہو گی۔ لیکن اس کی مکمل کامیابی اس بات پر منحصر ہے کہ سلیبس کی تاریخی منصوبہ بندی، اساتذہ کی تربیت اور طلباء کی منظم مطالعہ کا عمل کیسے طے ہوتا ہے۔ سب مل کر ٹھوس تیاری کریں تو اس نئے سلیبس سے بہتر نتائج کی امید ہے۔