ملک کے مختلف شہروں میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں ایک بار پھر نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے
لاہور میں پھلوں اور سبزیوں کے ساتھ مرغی اور انڈوں کی قیمتیں بھی آسمان کو پہنچ رہی ہیں ، زندہ مرغی کی سرکاری قیمت 313 روپے مقرر ہے جبکہ بازاروں میں 380 روپے فی کلو تک فروخت کی جارہی ہے۔
لاہور میں مرغی کے گوشت کی قیمت 453 روپے سرکاری طور پر مقرر ہونے کے باوجود 550 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے جبکہ انڈوں کی فی درجن قیمت 329 روپے برقرار ہے۔
اسی طرح فاروق آباد شہر میں برائلر مرغی کے گوشت کی قیمت ایک بار پھر آسمان کو چھونے لگی ہے، مارکیٹ میں برائلر گوشت کی فی کلو قیمت 450 سے 500 روپے تک جا پہنچی ہے، جبکہ سرکاری نرخنامے کے مطابق اس کی قیمت 390 روپے مقرر ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ دکاندار من مانی قیمتیں وصول کر رہے ہیں اور کسی قسم کا چیک اینڈ بیلنس نظر نہیں آتا۔ مہنگائی کی اس خود ساختہ لہر نے عام آدمی کی جیب پر شدید اثر ڈالا ہے، جس سے روزمرہ کے اخراجات مزید بڑھ گئے ہیں۔
پنجاب کے مختلف شہروں میں کئی سبزیاں اور روزمرہ استعمال کی اشیاء سرکاری نرخوں سے کہیں زیادہ قیمت پر فروخت ہورہی ہیں۔
شہریوں نے شکایت کی ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ سرکاری نرخنامے صرف کاغذوں تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں، جبکہ عملی طور پر ان پر کوئی عمل درآمد نہیں کیا جا رہا۔
شہریوں نے حکومت اور متعلقہ حکام سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مہنگائی کے جن پر قابو پایا جا سکے۔
دوسری جانب نان بائی ایسوسی ایشن نے بھی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ نان اور خمیری روٹی کی قیمت میں 5 روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے ، شہریوں کا کہنا ہے کہ پہلے ہی بجلی، گیس اور پیٹرول کی قیمتوں نے جینا مشکل بنا رکھا ہے، اب روٹی اور گوشت کی قیمتوں میں اضافہ عوام کے لیے برداشت سے باہر ہے۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے جلد مؤثر اقدامات نہ کیے تو مہنگائی مزید بڑھ جائے گی۔ شہریوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مارکیٹوں میں ریٹ کنٹرول کے لیے کارروائیاں تیز کی جائیں اور سرکاری نرخنامے پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے تاکہ عام آدمی کو کچھ ریلیف مل سکے۔