لندن میں گھڑیاں ایک گھنٹہ پیچھے کیوں کی جاتی ہیں؟

لندن میں گھڑیاں ایک گھنٹہ پیچھے کیوں کی جاتی ہیں؟

لندن میں سمر ٹائم ختم ہونے کا وقت آپہنچا ہے، جس کے بعد آج شب ملک بھر میں گھڑیاں ایک گھنٹہ پیچھے کردی جائیں گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب جب گھڑی میں 2 بجیں گے تو وقت کو ایک گھنٹہ پیچھے کرکے 1 بجا دیا جائے گا۔

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گھڑیوں کا وقت ایک گھنٹہ پیچھے کرنے کا بنیادی مقصد سورج کی قدرتی روشنی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا ہے تاکہ دن کے اوقات میں توانائی کی بچت ممکن بنائی جاسکے۔ اس عمل کے بعد ونٹر ٹائم کا آغاز ہوجائے گا، جو آئندہ سال 29 مارچ تک جاری رہے گا۔ اس تاریخ کو گھڑیاں دوبارہ ایک گھنٹہ آگے کردی جائیں گی، جس سے سمر ٹائم کا آغاز دوبارہ ہوگا۔

ماہرین کے مطابق، گھڑیوں میں وقت کی یہ تبدیلی شہریوں کے لیے ایک اضافی فائدہ بھی لاتی ہے، کیونکہ اتوار کی صبح لوگوں کو معمول سے ایک گھنٹہ زیادہ سونے کا موقع ملے گا۔

میڈیا رپورٹس میں مزید وضاحت کی گئی ہے کہ جدید آلات جیسے اسمارٹ فونز، لیپ ٹاپس اور دیگر ڈیجیٹل ڈیوائسز میں وقت خودکار طور پر درست ہوجاتا ہے، تاہم کار، دیوار یا کلائی کی روایتی گھڑیوں میں وقت کو دستی طور پر ٹھیک کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ کے لیے پی آئی اے کے فلائٹ آپریشنز کی بحالی — لندن میں شاندار تقریب کا انعقاد

گھڑیوں کے اس نظام کی تبدیلی کے نتیجے میں اب برطانیہ اور پاکستان کے درمیان وقت کا فرق 4 سے بڑھ کر 5 گھنٹے ہوجائے گا۔ یعنی برطانیہ کا وقت پاکستان کے وقت سے ایک گھنٹہ مزید پیچھے ہوجائے گا۔

یاد رہے کہ سمر اور ونٹر ٹائم کی یہ تبدیلی ہر سال برطانیہ سمیت کئی یورپی ممالک میں کی جاتی ہے تاکہ سورج کی روشنی کے قدرتی دورانیے سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جاسکے اور توانائی کے استعمال میں کمی لائی جا سکے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *