وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گاڑی اور موٹر سائیکل مالکان کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر پہلی بار وارننگ دی جائے گی، جبکہ دوسری بار خلاف ورزی کرنے پر 20 ہزار روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے فیس لیس ای ٹریکنگ اور ای ٹریفک مینجمنٹ سسٹم کے آغاز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ پولیس نے ڈیجیٹائزیشن کے سفر میں ایک اور سنگ میل عبور کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ٹیکنالوجی، شفافیت اور عوامی خدمت کی علامت ہے۔ مراد علی شاہ نے سندھ پولیس کو اس کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ سندھ پولیس نے ایک جامع ٹریفک مینجمنٹ سسٹم تیار کیا ہے جو صوبے میں ڈیجیٹل ترقی کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ ابتدائی مرحلے میں کراچی میں 200 کیمرے نصب کیے گئے ہیں، جبکہ منصوبے کے تحت کیمروں کی تعداد 12 ہزار تک بڑھائی جائے گی۔ یہ نظام مرحلہ وار پورے سندھ میں وسعت اختیار کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جدید کیمروں کے ذریعے ٹریفک خلاف ورزیاں خودکار طور پر ریکارڈ ہوں گی، جس سے انسانی مداخلت اور جانبداری کا خاتمہ ممکن ہوگا۔
مراد علی شاہ کے مطابق 1965 کے موٹر وہیکل آرڈیننس میں عوامی مفاد کے تحت ترامیم کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 30 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ رفتار پر چالان خودکار طور پر جاری ہوگا۔ پہلی خلاف ورزی پر وارننگ دی جائے گی، اور اگر دوسری بار خلاف ورزی کی گئی تو 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے مزید بتایا کہ اگر ٹریفک اہلکار درست چالان کرے گا تو اسے 15 فیصد شیئر دیا جائے گا، جبکہ غلط چالان ثابت ہونے کی صورت میں اسے خود 30 فیصد جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ اسمال سرویلنس سسٹم صوبے کے ایگزٹ پوائنٹس کی نگرانی کر رہا ہے اور اس نظام کے ذریعے کئی جرائم کا سراغ لگایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ایک بار پھر فخر سے سب سے آگے ہے، اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے شفاف حکمرانی کو یقینی بنانا سندھ حکومت کا بنیادی عزم ہے۔