پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد رضوان نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے جاری کردہ سنٹرل کنٹریکٹ پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق رضوان نے واضح کیا ہے کہ وہ اس وقت تک معاہدے پر دستخط نہیں کریں گے جب تک انہیں قومی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ سے ہٹانے کی وجوہات نہیں بتائی جاتیں۔
ذرائع کے مطابق محمد رضوان نے پی سی بی کے سامنے چند شرائط رکھی ہیں اور کہا ہے کہ ان شرائط کی تکمیل کے بعد ہی وہ نیا سنٹرل کنٹریکٹ قبول کریں گے۔ ان کا بنیادی مطالبہ یہ ہے کہ انہیں بتایا جائے کہ انہیں قومی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ سے کیوں باہر کیا گیا۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے حال ہی میں 2025-26 کے لیے 30 کھلاڑیوں کو سنٹرل کنٹریکٹ دینے کا اعلان کیا تھا، جن میں محمد رضوان کو بی کیٹیگری میں شامل کیا گیا تھا۔ بورڈ کے ذرائع کے مطابق تمام دیگر کھلاڑیوں نے اپنے سنٹرل کنٹریکٹس پر دستخط کر دیے ہیں، تاہم محمد رضوان نے فی الحال ایسا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد رضوان کے فیصلے نے پی سی بی کے حکام کو حیران کر دیا ہے کیونکہ بورڈ کی جانب سے انہیں کنٹریکٹ کے ساتھ ساتھ اہم کیٹیگری میں رکھا گیا تھا۔ اس کے باوجود رضوان نے یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ جب تک انہیں اسکواڈ سے خارج کرنے کے فیصلے کی وجوہات نہیں بتائی جاتیں، وہ کسی معاہدے پر دستخط نہیں کریں گے۔