تجارتی معاہدے کے ثمرات، امریکی خام تیل کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی

تجارتی معاہدے کے ثمرات، امریکی خام تیل کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی

پاکستان اور امریکا کے درمیان نئے ٹیرف اور تجارتی معاہدے کے تحت خام تیل کی درآمد کا سلسلہ باضابطہ طور پر شروع ہوگیا ہے۔ امریکی خام تیل کا پہلا کارگو بحری جہاز ‘ایم ٹی پیگاسس’ آج حب کے ساحل پر لنگر انداز ہو گا، جس کے ذریعے 10 لاکھ بیرل ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کروڈ آئل ملک میں درآمد کیا جا رہا ہے۔

یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ امریکا سے ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ گریڈ کا خام تیل درآمد کیا جا رہا ہے۔ حکام کے مطابق، یہ اقدام پاکستان کے توانائی شعبے میں متنوع سپلائی ذرائع پیدا کرنے اور عالمی مارکیٹ میں مستحکم توانائی روابط قائم کرنے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاک امریکا تعلقات میں اس قسم کی گرمجوشی پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی ، خواجہ آصف

میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ کارگو ہیوسٹن  کی بندرگاہ سے 14 ستمبر کو روانہ ہوا تھا اور اب سنرجیکو کے آف شور ایس پی ایم آئل ٹرمینل پر برتھ کیا جائے گا۔

کارگو کے لنگر انداز ہونے کے بعد، تیل کو پائپ لائن کے ذریعے حب میں واقع ریفائنریوں تک منتقل کیا جائے گا، جہاں اسے پراسیس کر کے مقامی مارکیٹ کے لیے تیار کیا جائے گا۔

وزارت توانائی کے حکام کے مطابق، یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ہے۔ نئے ٹیرف معاہدے کے تحت امریکا پاکستان کو مسابقتی نرخوں پر خام تیل فراہم کرے گا، جس سے ملکی درآمدی بل میں کمی اور سپلائی چین میں استحکام آئے گا۔

حکام کے مطابق، امریکا سے آنے والا ’ڈبلیو ٹی آئی‘ تیل زیادہ ہلکا اور کم سلفر والا ہے، جو پاکستانی ریفائنریوں میں موجود جدید آلات کے لیے موزوں تصور کیا جاتا ہے۔

توقع ہے کہ اس تیل کے استعمال سے ریفائنڈ مصنوعات، جیسے کہ پیٹرول، ڈیزل اور جیٹ فیول کی پیداوار میں بہتری آئے گی۔

مزید پڑھیں:امریکا کی پاکستان کو یومِ آزادی پر مبارکباد، پاکستان کے ساتھ تعلقات کو نئی بلندیوں پر پہنچانے کے عزم کا بھی اظہار

میڈیا رپورٹ کے مطابق نئے معاہدے کے تحت نومبر اور جنوری میں مزید دو بحری جہاز پاکستان آئیں گے، ہر ایک میں 10 لاکھ بیرل خام تیل لایا جائے گا۔

پاکستان سالانہ بنیادوں پر تقریباً 8 کروڑ بیرل خام تیل درآمد کرتا ہے، جس میں ماضی میں زیادہ تر سپلائی مشرقِ وسطیٰ سے آتی تھی۔ تاہم، امریکی ’ڈبلیو ٹی آئی‘ خام تیل کی درآمد سے توانائی کی فراہمی کے نئے امکانات پیدا ہو گئے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پیش رفت پاکستان کے لیے توانائی کے شعبے میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے، کیونکہ امریکا سے براہِ راست خام تیل کی درآمد نہ صرف سفارتی تعلقات میں گہرائی لائے گی بلکہ ملکی ریفائنری سیکٹر کے لیے بھی نئی ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کے دروازے کھولے گی۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *