امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا کو ٹیرف سے حاصل ہونے والی آمدن کا بڑا حصہ شہریوں میں تقسیم کیا جائے گا اور ہر امریکی کو کم از کم 2 ہزار ڈالر بطور ڈیویڈنڈ ادا کیے جائیں گے۔
ٹرمپ نے کہا کہ یہ رقم زیادہ آمدنی والے افراد کے لیے نہیں ہوگی ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کھربوں ڈالر حاصل کر رہا ہے اور جلد ہی ملک کے 37 کھرب ڈالر کے بھاری قرضے کی ادائیگی کا آغاز کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ تر امریکی شہری اس اقدام سے فائدہ اٹھائیں گے اور ہر شخص کو کم از کم 2 ہزار ڈالر فراہم کیے جائیں گے سوائے ان شہریوں کے جو زیادہ آمدنی والے ہیںغیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی سپریم کورٹ فی الحال ٹرمپ کی جانب سے نافذ کردہ تجارتی ٹیرف کے قانونی جواز کا جائزہ لے رہی ہے۔
اس سے قبل ماتحت عدالتوں نے متعدد محصولات کو غیر قانونی قرار دیا تھاجس کے بعد اس منصوبے پر مزید قانونی بحث جاری ہے صدر ٹرمپ نے اکتوبر میں ایک انٹرویو میں بھی یہ تجویز پیش کی تھی کہ عوام کے لیے ایک سے 2 ہزار ڈالر کی رقم تقسیم کی جائے اور بتایا کہ ان کے نافذ کردہ ٹیرف سے امریکا کو سالانہ ایک کھرب ڈالر سے زائد آمدنی حاصل ہو سکتی ہے۔
یہ اقدام ٹرمپ کی اقتصادی حکمت عملی کا حصہ ہےجس کا مقصد نہ صرف امریکی شہریوں کو مالی فائدہ پہنچانا بلکہ ملک کے قرضوں میں کمی لانا اور ملکی آمدنی میں اضافہ کرنا بھی ہے۔
ٹرمپ کے اعلان کے بعد امریکی عوام اور مارکیٹ میں اس اقدام کے اثرات پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے اور قانونی مراحل کے مکمل ہونے کے بعد ہی اس منصوبے پر عمل درآمد ممکن ہوگا۔