وزارت اطلاعات و نشریات نے کیڈٹ کالج وانا پر دہشت گردانہ حملے کے حوالے سے ایک اہم بیان جاری کیا ہے، جس میں حملے کے پس منظر، منصوبہ بندی اور ذمے داری کی تفصیلات واضح کی گئی ہیں۔
وزارت کے بیان کے مطابق اس حملے کی منصوبہ بندی اور کنٹرول افغانستان سے کیا گیا تھا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں خارجی زاہد نے کی اور اس کی حتمی منظوری خارجی نور ولی محسود نے دی تھی۔
بیان سے یہ بھی واضح ہوا کہ حملے میں شامل تمام افراد افغان تھے اور حملے کے تانے بانے خارجی نور ولی محسود کے ساتھ افغانستان میں موجود تھے۔ وزارت اطلاعات و نشریات کے مطابق وانا میں حملے کے لیے استعمال ہونے والا سازوسامان امریکی ساخت کا تھا جو افغانستان سے لایا گیا تھا۔
بیان میں بتایا گیا کہ خارجی نور ولی محسود کے حکم پر طالبان تحریک پاکستان (ٹی ٹی پی) سے حملے کی ذمہ داری ہٹا کر “جیش الہند” نامی تنظیم پر ڈال دی گئی، تاکہ حملے کی ذمے داری کی نوعیت کو بدل دیا جائے۔ وزارت نے کہا کہ افغان طالبان پاکستان اور دوست ممالک کے اعتراضات کے پیش نظر فتنہ الخوارج پر حملوں کی ذمہ داری قبول نہ کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔
Follow up Report – Terrorist Attack on Cadet College Wana
Cadet College Wana Attack – Horrifying Revelations
▪️The attack of Cadet College Wana was planned and controlled from Afghanistan. The attack was planned in Afghanistan by Kharji Zahid and the final approval was given… pic.twitter.com/n3fcFqmUsP
— Ministry of Information & Broadcasting (@MoIB_Official) November 13, 2025

