کرپٹو مارکیٹ میں شدید مندی کے بعد بٹ کوائن گزشتہ 7 ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا ہے، بٹ کوائن کی قیمت میں گزشتہ 7 ماہ میں 90 ہزار ڈالر کی گراوٹ آئی ہے، جس سے سرماریہ کاروں کو بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
گزشتہ ماہ اکتوبر میں بٹ کوائن میں 126000 ڈالر کی سطح سے 30 فیصد گراوٹ آئی ہے۔ گزشتہ ہفتہ بٹ کوائن 98 ہزار ڈالر کی سطح پر پہنچنے کے بعد منگل کو یہ 2 فیصد گر کر 89،953 پر ٹریڈ ہوا۔ماہرین نے مستقبل میں امریکی شرح سود میں کمی کا امکان ظاہر کرتے ہوئے عالمی مارکیٹ میں بٹ کوائن جیسے اثاثوں پر اثر انداز ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
ہانگ کانگ کی ویب 3 ایسوسی ایشن کے شریک چیئرمین جوشاؤ چو کہتے ہیں کہ بٹ کوائن کی سیل کا تسلسل اس وقت تیز ہو جاتا ہے جب کمپنیاں بٹ کوائن کی قیمتوں میں گراؤٹ کے دوران سرمایہ کاری کرتے ہوئے اپنی پوزیشنز چھوڑ دیتی ہیں۔جب مارکیٹ میں غیر یقینی بڑھ جائے تو پھر مارکیٹ میں اس پر اعتماد بھی کم ہو جاتا ہے۔
کرپٹو سے جڑی کمپنیوں جن میں مائنر رائٹ پلیٹ فارم، مارا ہولڈنگز اور کوائن بیس شامل ہیں، نے بھی بٹ کوائن کی گراؤٹ کی جانب اشارہ کیا ہے۔
جاپان اور ساؤتھ کوریا کے ٹیکنالوجی سیکٹر کے ساتھ ایشیا میں مارکیٹ مندی کا شکار رہی ہے۔ اگست میں 4،955 ڈالر بلندی کے بعد ایتھیریم بھی 40 فیصد مندی کا شکار رہا۔منگل کو 1 فیصد کمی کے ساتھ یہ 2،997ڈالر پر ٹریڈ ہوا جو کرپٹو کرنسیز میں مسلسل مندی کو ظاہر کرتا ہے۔
ایسٹرونٹ کیپیٹل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) میتھیو ڈب نے کر پٹو سیکٹر میں جاری مندی پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اکتوبر میں بھاری نقصان کے بعد کرپٹو کرنسیز سے متعلق خدشات سامنے آ رہے ہیں جو 75ہزار ڈالر کے اگلے ہدف تک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ تاریخی طور پر دیکھا جائے تو بٹ کوائن میں بڑے پیمانے پر گراوٹ بعض اوقات مارکیٹ میں خرید و فروخت سے پہلے ہوتی ہے۔