عالمی مالیاتی جریدے بلومبرگ نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت ایک بار پھر مستحکم ہوتی دکھائی دے رہی ہے اور طویل عرصے سے جاری بے یقینی کا خاتمہ ہوتا محسوس ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیاں ایس اینڈ پی گلوبل اور فِچ ریٹنگز پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری ظاہر کر چکی ہیں، جو ملکی معاشی صورتحال کے لیے مثبت اشارہ ہے۔ ان اداروں نے وزیراعظم کی مالیاتی نظم و ضبط پر مبنی پالیسیوں اور اصلاحاتی اقدامات کو بھی سراہا ہے۔
بلومبرگ کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی جانب سے امریکا کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوششوں نے ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کیا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ان کی مدتِ ملازمت میں ممکنہ توسیع نے بھی ملکی استحکام کے حوالے سے توقعات کو مزید تقویت دی ہے۔
معاشی سرگرمیوں میں اضافہ اس بات سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں اسٹاک مارکیٹ میں 36 ہزار نئے ٹریڈنگ اکاؤنٹس کھولے گئے۔ رپورٹ کے مطابق اکتوبر کے دوران پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں یومیہ کاروبار 20 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گیا، جو سرمایہ کاری میں تیزی اور مارکیٹ کے بڑھتے ہوئے اعتماد کا ثبوت ہے۔
بلومبرگ کے مطابق بینکوں کی جانب سے گاڑیوں کی خریداری کے لیے قرضوں کی فراہمی میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جبکہ چھوٹے سرمایہ کار بڑی تعداد میں اسٹاک مارکیٹ کا حصہ بنتے جا رہے ہیں۔ سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں اضافے کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے 100 انڈیکس میں اس سال 40 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو گزشتہ کئی برسوں میں سب سے نمایاں بہتری ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ تمام عوامل اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ پاکستان کی معیشت ایک مثبت سمت کی جانب گامزن ہے اور مجموعی مالی ماحول پہلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ مستحکم ہوتا جا رہا ہے۔