ملک کے ٹائل مینوفیکچرنگ سیکٹر میں اربوں روپے ٹیکس فراڈ کی نشاندہی، ایف بی آر کی 17 اہم صنعتوں کی مانیٹرنگ کا فیصلہ

ملک کے ٹائل مینوفیکچرنگ سیکٹر میں اربوں روپے ٹیکس فراڈ کی نشاندہی، ایف بی آر کی 17 اہم صنعتوں کی مانیٹرنگ کا فیصلہ

ایف بی آر نے ٹائل مینو فیکچرنگ سیکٹر میں 30 ارب سالانہ ٹیکس چوری کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹائلز کی تمام صنعتوں میں کیمروں کی تنصیب سے مانیرٹینگ کی جائیگی۔

تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹائلز سیکٹر میں اربوں روپے کی سالانہ سیلز ٹیکس چوری کا پردہ فاش کیا ہے۔ ملک کے ٹائل مینوفیکچرنگ سیکٹر میں 30 بلین روپے اور ٹیکس فراڈ کو روکنے کے لیے 17 اہم صنعتوں میں مانیٹرنگ کیمرے نصب کرنے کے لیے ایک بڑے منصوبے کا اعلان کیا۔

ایف بی آر کے چیئرمین راشد لنگڑیال نے سینیٹ کی فنانس کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے اعلان کیا کہ ٹائل مینوفیکچررز کی پیداوار کو ٹریک کرنے کے لیے بھٹوں، پیکیجنگ ایریاز اور داخلی اور خارجی راستوں پر مانیٹرنگ کیمرے نصب کرنے کی ضرورت ہوگی۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر کا لاکھوں انکم ٹیکس گوشواروں کا آڈٹ کرنے کا فیصلہ, بڑے سرمایہ دار، سی ای اوز اور افسران ممکنہ ہدف

لنگڑیال نے کہا کہ اگر کمپنیاں تعمیل کرنے سے انکار کرتی ہیں تو حکومت کے پاس اپنا کام یقینی بنانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے اس سخت اقدام کی وجہ کے طور پر سیکٹر میں وسیع پیمانے پر کم رپورٹنگ اور ناقابل اعتماد پیداواری ڈیٹا کی طرف اشارہ کیا۔

ایف بی آر پہلے ہی شوگر ملوں میں کیمرے لگا چکا ہے، یہ ایک ایسا شعبہ ہے جہاں حکومتی وزراء کے کاروباری مفادات ہیں۔ لنگڑیال نے کہا کہ وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ تمام شوگر ملوں کی نگرانی کی جائے۔ اس سال ایف بی آر کو اضافی روپے جمع کرنے کی توقع ہے۔ شوگر سیکٹر سے 76 ارب روپے اور سیمنٹ سے 102 ارب ریکوری کی امید ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *