دنیا بھر میں آن لائن خریداری کے بڑھتے رجحان کے ساتھ ہی سائبرکرائم میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اسی تناظر میں عالمی سائبر سکیورٹی فرم کیسپرسکی نے خبردار کیا ہے کہ رواں سال کے دوران دھوکہ دہی پر مبنی جدید اور انتہائی ماہر سائبر حملے آن لائن خریداروں کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
کیسپرسکی کی تازہ رپورٹس کے مطابق 11.11 کی عالمی خریداری سیل کے دوران سائبر مجرموں کی سرگرمیوں میں واضح اضافہ ہوا۔
دھوکے باز ویب سائٹس مشہور ای کامرس پلیٹ فارمز جیسے ایمیزون اور دیگر برانڈز کی نقل کر کے صارفین سے حساس معلومات حاصل کرتے ہیں۔
متاثرہ صارفین نہ تو آرڈر وصول کرتے ہیں اور نہ ہی ان کی رقم واپس ملتی ہے ، جبکہ بعض کیسز میں ان کے بینک اکاؤنٹس بھی خالی ہو جاتے ہیں۔
رپورٹس میں بتایا گیا کہ صارفین کو جعلی لنکس اکثر ای میل، ایس ایم ایس یا سوشل میڈیا اشتہارات کے ذریعے بھیجے جاتے ہیں۔
یہ ویب سائٹس اتنی حقیقی لگتی ہیں کہ صارفین بغیر تصدیق کیے اپنی ادائیگی کی معلومات فراہم کر دیتے ہیں اور بعد میں فراڈ کا شکار ہو جاتے ہیں۔
کیسپرسکی کی سینئر سکیورٹی ماہر اولگا التوخووَا کے مطابق بڑے سیل ایونٹس میں صارفین جلد بازی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور کم قیمت میں زیادہ سامان حاصل کرنے کی خواہش انہیں دھوکہ بازوں کے ہتھے چڑھا دیتی ہے۔
ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ صارفین ہمیشہ یہ یقینی بنائیں کہ ویب سائٹ اور بھیجنے والا ای میل معتبر ہو کسی مشکوک لنک یا اشتہار پر کلک نہ کریں اور آن لائن خریداری کے لیے الگ بینک کارڈ استعمال کریں۔
اگر حساس ڈیٹا غلط ویب سائٹ پر درج ہو جائے تو فوری طور پر بینک کو اطلاع دی جائے ساتھ ہی اپنی آن لائن بینکنگ اسٹیٹمنٹس باقاعدگی سے چیک کریں اور ریویوز و ریٹنگز ضرور دیکھیں جدید سکیورٹی سافٹ ویئر استعمال کرنا بھی فشنگ، مالویئر اور جعلی سائٹس سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے۔