سوشل میڈیا پرغیر قانونی جوئے کی تشہیر کے الزام میں گرفتار یوٹیوبر سعد الرحمٰن المعروف ڈکی بھائی کو عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا ، دس لاکھ مچلکوں کے عوض ضمانت منظورہوگئی ۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہرام سرور نے ڈکی بھائی کے کیس کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی، رخواست گزار کی جانب سے وکلاء عمران چڈھر اور شہریار گورایہ عدالت میں پیش ہوئے۔
دلائل سننے کے بعد عدالت نے ڈکی بھائی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں دس لاکھ روپے کے مچلکوں کی شرط پر رہا کرنے کا حکم دےدیا۔
یاد رہے کہ ڈکی بھائی پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل کے ذریعے غیر قانونی جوئے کی ایپلیکیشنز کی تشہیر کی، جس کے تحت 17 اگست کی شب نیشنل کرائم ایجنسی لاہور نے ریاست کی مدعیت میں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
واضح رہے کہ یوٹیوبر سعد الرحمان عرف ڈکی بھائی کی اہلیہ اروب جتوئی کی شکایت پر سائبر کرائم ایجنسی کے 9 افسران کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا، ایف آئی آر کے مطابق ان افسران نے ڈکی بھائی کو سوشل میڈیا کے ذریعے جوئے کی ایپس کو فروغ دینے کے مقدمے میں گرفتار کیا اور پھر ان سے کروڑوں روپے رشوت لی اور ان کے اکاؤنٹ سے ڈالر بھی اپنے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کیے۔
مقدمے میں سعد الرحمان کی 27 ویڈیوز کے لنکس بھی شامل کیے گئے تھے، جن میں ان ایپس کی تشہیر کی گئی تھی، حالانکہ ان میں سے کئی ویڈیوز اب دستیاب نہیں ہیں۔
ملزم کی ضمانت کے لیے ضلع کچہری اور سیشن عدالت میں درخواستیں مسترد ہونے کے بعد ڈکی بھائی ہائیکورٹ پہنچے۔ جہاں رواں ماہ کے آغاز میں عدالت نے این سی ایس آئی اے کو دلائل جمع کرنے کے لیے نوٹس جاری کیے تھے۔ یوٹیوبر کا مؤقف تھا کہ انہیں گرفتاری سے پہلے ایجنسی کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں دیا گیا۔