لاہور کی ضلعی عدالت نے مشہور یوٹیوبر سعد الرحمان عرف ڈکی بھائی کی اہلیہ عروب جتوئی اور ان کے مینیجر سبحان کو جوا ایپ کی پروموشن سے متعلق کیس میں عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ عدالتی مجسٹریٹ نے مزید کارروائی 3 نومبر 2025 تک ملتوی کر دی ہے۔
یہ کیس، جو عوامی سطح پر خاصی توجہ حاصل کر چکا ہے، اس الزام کے گرد گھومتا ہے کہ ڈکی بھائی اور ان کے ساتھیوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی بیٹنگ اور جوا ایپس کی تشہیر کی، جن میں بنومو، بیٹ365 اور گیم 39 شامل ہیں۔
فی الحال، عروب جتوئی ضمانت قبل از گرفتاری پر ہیں، جبکہ ان کے شوہر جیل میں قید ہیں۔ ان کے مینیجر سبحان کو بھی کیس میں شامل تفتیش کیا گیا ہے۔
عدالتی کارروائی اور نجی نیوز چینلز کی رپورٹس کے مطابق نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے چالان عدالت میں جمع کروا دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ڈکی بھائی نے جسمانی ریمانڈ کے دوران جوا ایپس کی پروموشن کا اعتراف کیا ہے۔ تحقیقات سے یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ انہوں نے 21 کروڑ روپے سے زیادہ کمائے اور ان کی اہلیہ عروب جتوئی بھی اس میں ملوث تھیں۔
ایف آئی آر میں یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ سعد الرحمان نے پاکستان میں بغیر کسی سرکاری اجازت کے ’بنومو‘ کے کنٹری مینیجر کے طور پر کام کیا اور اپنے اثر و رسوخ سے لوگوں کو ان ایپس میں سرمایہ کاری پر آمادہ کیا، جس سے انہیں شدید مالی نقصان پہنچا۔
کیس کی تحقیقات میں مزید شخصیات کے نام بھی سامنے آئے ہیں، جن میں یوٹیوبر اقرا کنول کے شوہر بھی شامل ہیں، جنہیں بیان کے لیے طلب کیا گیا ہے۔
ایک مقامی ویب سائٹ نے وکلا کے حوالے سے بتایا کہ ’این سی سی آئی اے‘ کی جانب سے ڈکی بھائی پر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں اور اگر وہ قصور وار ثابت ہوئے تو انہیں 7 سال قید اور 1 کروڑ روپے جرمانہ ہو سکتا ہے۔
ایک وقت میں مزاحیہ ویڈیوز اور فیملی وی لاگز سے شہرت پانے والے سعد الرحمان اب سنگین الزامات کا سامنا کر رہے ہیں، جو نہ صرف ان کے کیریئر کو متاثر کر سکتے ہیں بلکہ پاکستان میں سوشل میڈیا پر غیر قانونی سرگرمیوں کی پروموشن کے حوالے سے قانونی نظیر بھی قائم کر سکتے ہیں۔