حکومت نے آخر کار پنشن اصلاحات منظور کر لیں، جس میں متعدد پنشنز کی وصولی کی بندش اور اہل خانہ کیلئے صرف 10 سال تک پنشن کی فراہمی جیسے اقدامات شامل ہیں، حکومت پنشن کا حساب ریٹائرمنٹ سے پہلے آخری 24 ماہ کی تنخواہ کے 70 فیصد اوسط کی بنیاد پر لگائے گی۔
اس سے متعلق سمری وزارت دفاع، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وزارت داخلہ کو ملاحظہ اور تبصرے کیلئے بھیجی گئی ہے ،ای سی سی کی منظور کر دہ سمری کے مطابق وزیر خزانہ کی چیئر مین شپ کے تحت حال ہی میں منظور کی گئی سمری میں کہا گیا ہے کہ پنشن ایک ایسا فائدہ ہے جو مستحق ملازموں اور ان کے اہل خانہ کو ملتا ہے لیکن اس مد میں اخراجات روز بروز بڑھ رہے ہیں اور ناپائیدار ہوتے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نیپرا نے گھریلو بجلی صارفین پر فکسڈ چارجز عائد کردیئے
حکومت نے پے اینڈ پینشن کمیشن (پی پی سی) 2020 کی سفارش کے مطابق موجودہ پنشن اسکیم پر نظر ثانی کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔حکومت پنشن کی موجودہ اسکیم پر نظر ثانی کریگی۔ مجوزہ اصلاحات کا مقصد پنشن کے بڑھتے ہوئے اخراجات کو کنٹرول کرنا اور موجودہ اور مستقبل میں ریٹائر ہونے والے افراد کے لئے منصفانہ اور پائیدار پنشن نظام کو یقینی بنانا ہے۔ یہ سفارشات سب سے پہلے 2023-24 کی بجٹ تقریر میں پیش کی گئی تھیں اور اب فنانس ڈویژن نے پی پی سی کی تجاویز کی بنیاد پر پنشن اسکیم میں ترامیم کی تجویز تیار کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی، ہائی الرٹ
ان ترامیم کا مقصد سرکاری ملازمین کو مناسب پنشن فراہم کرنے اور پنشن کے نظام کی مالی افادیت کو یقینی بنانے کے درمیان توازن قائم کرنا ہے۔
توقع ہے کہ اس اقدام سے پنشن کے نظام کو معقول بنایا جائے گا اور تمام ملازمین کے لئے منصفانہ معاہدے کو یقینی بنایا جائے گا۔یہ اصلاحات پنشن کے نظام کو زیادہ پائیدار اور مالی طور پر قابل عمل بنانے کے لئے حکومت کی کوششوں کا حصہ ہیں۔