خیبر پختونخوا میں صحت نظام پر دھوکہ کیا جا رہا ہے، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی سیشن کے الزامات سامنے آگئے

خیبر پختونخوا میں صحت نظام پر دھوکہ کیا جا رہا ہے، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی سیشن کے الزامات سامنے آگئے

خیبر پختونخوا کے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے صوبے میں محکمہ صحت کی حالت ِ زار کو عیاں کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کے کزن ڈاکٹر نوشیروان برکی کو کس معیار کے تحت 12 سال سے ایل آر ایچ کا سربراہ بنایا گیا ہے اور کہا کہ بورڈ آف گورنرز کا آڈٹ کروایا جائے۔

خیبر پختونخوا کے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے صوبے میں 10 سالہ صحت نظام پر تجربات کرنے کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ کب تک خیبرپختونخوا کی حکومت صحت پر دھوکہ دہی کرتی رہے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عمران خان کے کزن ڈاکٹر نوشیروان برکی سمیت بورڈ آف گورنرز کا آڈٹ کرایا جائے۔ ڈاکٹر نوشیروان برکی کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں 12 سالوں سے بٹھایا گیا ہے کس معیار کے تحت نوشیروان برکی کو لاکر بٹھایا ہوا ہے۔ان بورڈ آف گورنرز کا آڈٹ کرایا جائے ایم ٹی آئیز کا آڈٹ کیا جائے دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا۔ پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کے صدر ڈاکٹر اسفندیار نے کہا کہ 194 ٹی ایم اوز کئی ماہ سے مفت کام کر رہے ہیں۔ جب پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو انہوں نے ٹال مٹول سے کام لینا شروع کر دیا۔ حکومت ڈاکٹرز کمیونٹی کے ساتھ کھیل کھیل رہی ہے ۔پچھلے 8 سالوں سے ڈاکٹرز کو ڈاکٹرز کمیشن جاب نہیں دی جا رہی۔ ڈبلیو ایچ او کی معیار کو پورا کرنے کیلئے 19 ہزار ڈاکٹر درکار ہیں۔حکومت سے یہی مطالبہ ہے کہ عوام کی خدمت کے لئے ڈاکٹرز کی پبلک سروس کمیشن کو آسامی دی جائے ۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا کے چار صوبائی وزراء کو کرپشن شکایات پر ہٹائے جانے کا امکان

ہاؤس آفیسرز اور ٹی ایم آوز کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیااورتنخواہ پر مزید ٹیکس لگا دیا۔ اپنی تنخواہیں 15 لاکھ کر رہے ہیں لیکن ڈاکٹرز کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔10 سال پہلے جو سرکاری ہسپتالوں میں ہوتی تھیں اب بھی ان ہسپتالوں میں وہی حال ہے۔ 10 سال پہلے بھی سی ٹی سکین اور آر ایم آئی نہیں تھی آج بھی ہسپتالوں میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کس بات کا دعویٰ کر رہی ہے کہ ہم تبدیلی لائےہیں ۔حکومت صرف ہسپتالوں میں ٹک ٹاک بنا کر سوشل میڈیا پر اپنی تشہیر کر رہے ہیں۔میڈیا کو ہسپتالوں میں کوریج کی اجازت دی جائے دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا۔کوہاٹ میڈیکل کالج کی فیس 1 لاکھ سے لیکر 4 لاکھ کر دی گئی ہے غریب طلبا کہاں سے ادا کریں گے۔صوبائی حکومت سے مطالبہ ہے کہ تنخواہوں میں اپنے لئے اور بیوروکریسی کیلئے اضافی کر سکتے ہیں تو ڈاکٹرز کے لئے کیوں نہیں۔ انہوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ریٹائرڈ لوگوں کو لا کر بٹھایا جاتا ہے۔ہم ینگ ڈاکٹرز یہی مطالبہ کرتے ہیں ان کا آڈٹ کیا جائے تاکہ پتہ چل سکے۔بیورو کریسی اور چیف سیکرٹری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جتنے ڈاکٹرز اپنی سیٹ کے لئے اہل ہیں وہ اپنا کام کر سکیں۔ ریٹائرڈ لوگوں کے ہاتھ میں ان ہسپتالوں کے معاملات نہ دئیے جائیں انہوں نے دھمکی دی کہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو 17 ستمبر کو وہ صوبائی اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *