وزارت خارجہ نے اسلامی جمہوریہ پاکستان اور عوامی جمہوریہ چین کے درمیان مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔ یہ بیان 14 سے 15 اکتوبر 2024 کو پاکستانی وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دعوت پر چینی وزیراعظم لی چیانگ کے سرکاری دورے کے بعد جاری ہوا۔
دورے کے دوران وزیراعظم لی چیانگ نے وزیراعظم شہباز شریف، صدر آصف علی زرداری، سینیٹ کے چیئرمین یوسف رضا گیلانی، اور قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق سے ملاقات کی۔ دونوں فریقین نے پاکستان-چین تعلقات کو مزید مضبوط کرنے، عملی تعاون کے مختلف شعبوں میں فروغ، اور باہمی دلچسپی کے مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات نے وقت کے امتحان میں خود کو ثابت کیا ہے اور یہ مضبوطی سے قائم ہیں۔ چینی صدر شی جن پنگ کے 2015 کے تاریخی دورے کے بعد دونوں ممالک کی اسٹریٹجک شراکت داری میں نمایاں ترقی ہوئی ہے۔
دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے بنیادی مفادات کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ پاکستان نے ایک چین کے اصول کی حمایت کا اعلان کیا، جبکہ چین نے پاکستان کی قومی خودمختاری اور سلامتی کے دفاع میں تعاون کا عزم کیا۔
دورے کے دوران دونوں فریقین نے CPEC (چین-پاکستان اقتصادی راہداری) کو جدید دور کی ضروریات کے مطابق اپ گریڈ کرنے اور کراچی-حیدرآباد ریلوے سیکشن کے منصوبے پر پیش رفت کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں ممالک نے باہمی تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، زراعت، اور دیگر شعبوں میں عملی تعاون بڑھانے کا عزم بھی کیا، اور پاکستان نے چینی کمپنیوں کو اپنے خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کے لیے خوش آمدید کہا۔
چین نے پاکستان کی معاشی استحکام کے لیے مالی مدد کو سراہا، جبکہ دونوں فریقین نے صحت، تعلیم، ثقافت، اور نوجوانوں کے تبادلوں کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔ دورے کے اختتام پر دونوں فریقین نے CPEC، کرنسی تبادلہ، زراعت، سائنس اور ٹیکنالوجی، اور دیگر شعبوں میں تعاون کے لیے 13 معاہدوں پر دستخط کیے۔ پاکستان اور چین نے بین الاقوامی تعاون میں مزید گہرائی پیدا کرنے اور عالمی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔