نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی برطانیہ کے لیے پروازیں دو سے تین ماہ میں دوبارہ شروع ہونے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے گزشتہ روز سینٹ کو آگاہ کیا ہےکہ پی آئی اے پیرس کے بعد برطانیہ کے لیئے فلائٹ اپریشن آئیندہ دو سے تین ماہ میں شروع کرنے جا رہا ہے۔
غیر واضح نجکاری منصوبے کے تناظر میں پی آئی اے کے طیاروں کی گراؤنڈنگ کے بارے میں شیری رحمان کی طرف سے اٹھائے گئے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی برطانیہ کے لیے فلائٹ اپریشن کی بحالی کے لیے تمام تر کوششیں کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ برطانیہ کی ایوی ایشن ٹیم اس سلسلے میں فزیکل معائنہ کے لیے جنوری کے آخر تک پاکستان کا دورہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے نقصانات 650 ارب روپے سے تجاوز کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کا عمل انتہائی شفاف تھا اور تمام کارروائی براہ راست ٹیلی کاسٹ کی گئی اور انہوں نے مزید کہا کہ قانون کے مطابق حکومت نے بولی کو مسترد کر دیا کیونکہ یہ مخصوص قیمت سے کم تھی۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری جاری رہے گی اور اس سلسلے میں مناسب کام کیا جا رہا ہے، اسحاق ڈار نے کہا کہ کل 22 آپریشنل طیاروں میں سے 6 بوئنگ، 11 ایئربس اور باقی اے ٹی آر پی آئی اے کے بیڑے میں شامل تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 6 بوئنگ اور 5 ایئربس سمیت 11 طیاروں کی مرمت کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے اس وقت کے وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کے ایک بیان کی وجہ سے پابندی عائد کرنے سے قبل اپنی پروازوں کے ذریعے برطانیہ اور یورپ سے سالانہ تقریباً 84 ارب روپے ریونیو اکٹھا کر رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی بھرپور کوششوں کے بعد فرانس کے لیے پروازیں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں۔ فرانس کے لیے پی آئی اے کی پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے نامناسب اشتہار کے حوالے سے وزیر نے کہا کہ اس معاملے کی مکمل انکوائری کے لیے مناسب انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔
اس سے قبل اس معاملے کو اٹھاتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ پی آئی اے کے کل 34 طیاروں میں سے صرف 19 آپریشنل تھے جبکہ باقی گراؤنڈ کر دیے گئے تھے۔