اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی حالیہ رپورٹ کے مطابق مالی سال 2025 کے ابتدائی 8 مہینوں میں کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس میں 691 ملین ڈالر کا سرپلس ریکارڈ کیا گیا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق فروری 2025 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے (CAD) میں معمولی کمی ریکارڈ کی، جو صرف 12 ملین ڈالر رہا جبکہ مالی سال کے مجموعی سرپلس کو برقرار رکھا۔
مالی سال 2025 کے ابتدائی آٹھ مہینوں (جولائی سے فروری) کے دوران پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس 691 ملین ڈالر کے سرپلس میں رہا، جو پچھلے سال کے اسی دورانیے میں 1.7 ارب ڈالر کے خسارے کے مقابلے میں نمایاں بہتری ہے۔ یہ سرپلس مضبوط غیر ملکی زر مبادلہ کی آمد، محدود اخراجات اور مؤثر اقتصادی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
تجارتی اعداد و شمار اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ پاکستان کی معیشت کے حوالے سے مثبت رجحانات ہیں، کیونکہ برآمدات اور درآمدات دونوں میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے، جو صنعتی سرگرمیوں اور عالمی تجارتی شراکت داری میں اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔
مالی سال 2025 کے ابتدائی آٹھ مہینوں میں گڈز ٹریڈ میں اضافہ:
📈 برآمدات میں 7.2 فیصد اضافہ
📈 درآمدات میں 11.3 فیصد اضافہ
مالی سال 2025 کے ابتدائی آٹھ مہینوں میں سروس ٹریڈ میں اضافہ:
📈 برآمدات میں 6.0 فیصد اضافہ
📈 درآمدات میں 12 فیصد اضافہ
مالی سال 2025 کے ابتدائی آٹھ مہینوں میںکل تجارت میں اضافہ:
📈 برآمدات میں 6.9 فیصد اضافہ
📈 درآمدات میں 11.4 فیصد اضافہ
برآمدات اور درآمدات میں اضافے کا مطلب ہے کہ عالمی سطح پر پاکستانی مال و خدمات کی طلب بڑھ رہی ہے، ساتھ ہی ملکی اقتصادی سرگرمیاں بھی بڑھ رہی ہیں۔ خصوصاً کیپیٹل اور صنعتی سامان کی درآمدات میں اضافے سے ظاہر ہوتا ہے کہ پیداواری شعبوں میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے، جو طویل مدتی اقتصادی ترقی کے لیے اہم ثابت ہو سکتا ہے۔