پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ وہ پارٹی کے بانی عمران خان سے درخواست نہیں کریں گے کہ انہیں دوبارہ پارٹی میں شامل کیا جائے۔
رواں سال فروری میں تیسری بار پی ٹی آئی سے نکالے جانے والے شیر افضل مروت نے نجی ٹی وی کے ساتھ اپنے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ ’مجھے بار بار پارٹی سے نکالا گیا اور میری عزت نفس کو بار بار ٹھیس پہنچائی گئی‘۔
پی ٹی آئی کے سابق رہنما نے کہا کہ اب اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ انہیں دوبارہ پارٹی میں شامل ہونے کی اجازت دی جائے گی یا نہیں دی جائے گی۔ تاہم شیر افضل مروت نے کہا کہ وہ عمران خان سے ملنا چاہتے ہیں تاکہ انہیں ان کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں سے آگاہ کر سکیں۔
ایک سوال کے جواب میں رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کے پاس عمران خان کی جیل سے رہائی کے لیے کوئی حکمت عملی یا منصوبہ نہیں ہے۔ کرکٹر سے سیاستدان بننے والے 71 سالہ عمران خان اگست 2023 سے جیل میں ہیں کیونکہ اپریل 2022 میں اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے ذریعے اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد سے ان پر بدعنوانی سے لے کر دہشتگردی تک کے متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔
رواں سال فروری میں پی ٹی آئی کے بانی نے پارٹی ڈسپلن کی مسلسل خلاف ورزی پر معروف رہنما شیر افضل مروت کو فوری طور پر پارٹی سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔ یہ ہدایات جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کے دوران راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور سابق وزیراعظم عمران خان کے درمیان ملاقات کے دوران جاری کی گئیں۔
پی ٹی آئی کے بانی سے ملاقات کرنے والے رہنماؤں میں عمر ایوب خان، شبلی فراز اور سینیٹر علی ظفر شامل ہیں جہاں انہوں نے صوابی کے عوامی اجتماع میں شیر افضل مروت کے رویے کی شکایت کی تھی۔ پی ٹی آئی کے بانی کا صوابی جلسے میں مروت کی غیر ضروری تقریر پر برہمی کا اظہار کیا۔
سابق حکمراں جماعت کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل فردوس شمیم نقوی نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ شیر افضل مروت کو جاری شوکاز نوٹس اور اس کے بعد کے جواب کے علاوہ پارٹی نے ان کے جواب اور ان کے اقدامات کو شوکاز نوٹس سے مشروط کیا ہے۔ ان دونوں پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے اور پارٹی کے بانی چیئرمین شیر افضل مروت کی ہدایت پر انہیں فوری طور پر پارٹی سے نکالا جا رہا ہے۔
سابق حکمراں جماعت نے 8 فروری کو صوابی میں مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف ایک احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا تھا جہاں مبینہ طور پر مروت کو اسٹیج پر آنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی، تاہم وہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے اسٹیج پر بلائے جانے کے بعد تقریر کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مروت نے کہا تھا کہ برے لوگ ہمیشہ برے وقت میں مددگار ثابت ہوتے ہیں لیکن کچھ اچھے لوگوں نے اپنے برے وقت میں اپنا برا کردار ادا کیا ہے۔