خیبرپختونخوا میں مفت کتب کے بقایاجات اربوں روپے تک پہنچ گئے

خیبرپختونخوا میں مفت کتب کے بقایاجات اربوں روپے تک پہنچ گئے

خیبرپختونخوا میں طلبہ کو مفت کتب کی فراہمی کیلئے فنڈز کی ادائیگی تاخیر کی شکار ہوگئی۔ بروقت فنڈز جاری نہ ہونے سے بقایاجات 5 ارب روپے سے بھی تجاوز کر گئے۔

دستاویزات کے مطابق صرف ضم اضلاع کے طلبہ و طالبات کو مفت کتب کی فراہمی کے لیے فنڈز کی عدم ادائیگی کے بقایاجات 2 ارب 44 کروڑ روپے ہوگئے ہیں۔ محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا نے محکمہ خزانے سے بقایاجات کی ادائیگی کے لیے فنڈز جاری کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضم اضلاع کے لیے مفت کتب اور بیگز کی فراہمی کے لیے 2 ارب 54 کروڑ روپے درکار ہے، جس میں اب تک صرف 100 ملین روپے جاری کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا محکمہ تعلیم کی عدم دلچسپی، عالمی بینک کا اربوں روپے کا منصوبہ سالوں بعد بھی اہداف حاصل کرنے میں ناکام

دستاویزات کے مطابق یہ بقایاجات سال 2021-22 سے سال 2025-26 تک ہے۔ موجود دستاویز کے مطابق سال 2021 اور 2022 میں ضم اضلاع کے بقایاجات 33 ملین تھے، جس میں سال 2023 میں مزید 50 ملین کا اضافہ ہوا، سال 24 میں 1 ہزار 50 ملین کے بقایاجات ادا نہ کئے گئے، 2024 میں 944 ملین اور 2025، 2026 میں 467 ملین بقایا ادا نہ کرنے سے کل بقایاجات 2 ہزار 4 سو 45 یعنی 2 ارب 45 کروڑ تک پہنچ گئے ہیں۔

دستاویزات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت نے 2006 سے مفت طلبہ کو کتب فراہم کرنے کا منصوبہ شروع کیا ہے اور ضم اضلاع سمیت خیبرپختونخوا بھر میں طلبہ کو مفت کتب کی فراہمی کی جارہی ہیں۔

دستاویزات کے مطابق محکمہ تعلیم کے جی سے لیکر بارھویں جماعت تک کے طلبہ کو مفت کتب فراہم کرتا ہے۔ ضم اضلاع میں طلبہ کو مفت کتب فراہم کی چھپائی کے لیے واجب الادا بقایاجات 2021-22 سے ادا نہیں ہوئے ہے۔

حکومت نے مفت کتب کی چھپائی کے لیے 1 ارب 60 کروڑ روپے مختص تو کئے ہے لیکن وہ ناکافی ہے۔ اس سلسلے میں جب سیکرٹری محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا مسعود احمد سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ کتب کی چھپائی کے لیے فنڈز کی منظوری حکومت نے دے دی ہے۔ مفت کتب کے لیے درکار فنڈز گزشتہ کئی سالوں سے ادا نہیں کئے گئے اس لئے یہ بقایاجات کئی ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔

ان کے مطابق ضم اضلاع کے طلبہ کو مفت کتب اور بیگز کی فراہمی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *