ویب ڈیسک۔ بھارتی ادارے ہندوستان ٹائمز کے مطابق بھارتی فضائیہ کو مارچ 2026 تک کم از کم چھ تیجس لائٹ کامبیٹ ایئرکرافٹ فراہم کیے جائیں گے۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق یہ انکشاف جدید لڑاکا طیاروں کی تیاری میں مصروف ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (HAL) کے سربراہ نے کیا ہے۔ انہوں نے تاخیر کی وجہ جی ای ایرو اسپیس کی جانب سے انجن کی فراہمی میں ناکامی کو قرار دیا ہے۔
ایل سی اے ایم کے-1 اے ماڈل کی ترسیل میں تاخیر ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے، جس پر خود چیف آف ایئر اسٹاف، ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ نے عوامی سطح پر اظہارِ تشویش کیا ہے۔
آزاد ریسرچ کے مطابق اگرچہ آزاد تجزیہ نگاروں کی رائے میں تیجس ایک ناقص اور غیر آزمودہ طیارہ ہے جس کا کوئی مستند جنگی ریکارڈ موجود نہیں، مگر اس کے باوجود بھارت کی جانب سے اس کی تیاری اور ترسیل میں تیزی لانا مودی حکومت کے خطرناک عزائم کو آشکار کرتا ہے۔
ریسرچ کے مطابق اس جلد بازی میں کی جانے والی شمولیت کو بھارتی سیاسی و عسکری قیادت کے اشتعال انگیز بیانات کے ساتھ ملا کر دیکھا جائے، تو یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ مئی 2025 کی ذلت آمیز جھڑپوں میں عزت خاک میں ملنے کے بعد نئی دہلی ایک اور مہم جوئی کی تیاری کر رہا ہے ۔
آزاد ریسرچ نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان اور خطے کے دیگر ممالک کو چوکنا رہنا ہو گا، کیونکہ ایک غیر مستحکم اور غیر محفوظ بھارت جو غیر آزمودہ ہتھیاروں اور اشتعال انگیز بیانیے سے لیس ہو، نہ صرف اپنے ہمسایوں بلکہ پورے خطے کے امن کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔