چین کے سفیر کی جانب سے بانی پاکستان تحریکِ انصاف عمران خان کی رہائی کے لیے صدرِ پاکستان یا چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو خط لکھنے سے متعلق گردش کرنے والی خبروں پر چینی سفارتخانے نے باضابطہ مؤقف اختیار کرتے ہوئے ان رپورٹس کی سختی سے تردید کر دی ہے۔
چینی سفارتخانے کے ذرائع نے آزاد ڈیجیٹل سے گفتگو میں واضح الفاظ میں کہا ہے کہ چین کے سفیر نے اس نوعیت کا کوئی خط نہ صدرِ پاکستان کو لکھا ہے اور نہ ہی چیف آف ڈیفنس فورسز ،فیلڈ مارشل کو کوئی مراسلہ ارسال کیا گیا ہے۔
چینی سفارتخانے کے ذمہ دار ذرائع نے آزاد ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی، سزا یا ان سے متعلق قانونی معاملات پاکستان کا اندرونی مسئلہ ہے اس میں چین کسی بھی صورت مداخلت نہیں کرتا۔
ذرائع کے مطابق چین ہمیشہ پاکستان کی خودمختاری، آئین اور قانونی نظام کا احترام کرتا آیا ہے اور مستقبل میں بھی اسی اصول پر قائم رہے گا چینی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ بعض حلقوں کی جانب سے اس حوالے سے پھیلائی جانے والی خبریں حقائق کے برعکس اور بے بنیاد ہیں ان رپورٹس میں نہ کوئی سرکاری دستاویز موجود ہے اور نہ ہی ان کا تعلق چینی حکومت یا سفارتی سطح پر کسی مؤقف سے ہے ۔
مزید وضاحت کرتے ہوئے چینی سفارتخانے کے ذرائع کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان کے درمیان تعلقات باہمی احترام، عدم مداخلت اور اسٹریٹجک شراکت داری کے اصولوں پر استوار ہیں ،چین ہمیشہ پاکستان کے استحکام، ترقی اور خوشحالی کا خواہاں رہا ہے، تاہم یہ تعاون ریاستی سطح پر طے شدہ معاہدوں اور مشترکہ مفادات تک محدود رہتا ہے، نہ کہ کسی سیاسی یا عدالتی کیس میں کردار کیلئے ہے۔
چینی سفارتخانے نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق خط لکھنے کی خبروں کو محض افواہیں قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا چینی سفارتخانے کی اس تازہ وضاحت کے بعد ان خبروں کی حقیقت کھل کر سامنے آ گئی ہے۔