نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے واٹس ایپ صارفین کو ہیکنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیشِ نظر ایک اہم انتباہ جاری کرتے ہوئے فوری حفاظتی اقدامات تجویز کر دیے ہیں۔ادارے کا کہنا ہے کہ اگر کسی صارف کو اپنے واٹس ایپ اکاؤنٹ تک رسائی میں اچانک مسئلہ پیش آئے یا یہ شبہ ہو کہ کوئی غیر متعلقہ فرد اکاؤنٹ استعمال کر رہا ہے تو تاخیر کیے بغیر فوری کارروائی ضروری ہے، تاکہ کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچا جا سکے۔
این سی سی آئی اے کے مطابق سب سے پہلا قدم یہ ہے کہ صارف واٹس ایپ کو اپنے موبائل فون سے ان انسٹال کرے اور دوبارہ انسٹال کرے۔اس کے بعد لاگ ان کے عمل کے دوران اپنا وہی فون نمبر درج کیا جائے جو اکاؤنٹ سے منسلک تھا چند لمحوں میں صارف کو ایس ایم ایس کے ذریعے چھ ہندسوں پر مشتمل تصدیقی کوڈ موصول ہوگا، جسے فوراً ایپ میں درج کرنا ضروری ہے۔
ادارے کے مطابق جیسے ہی یہ کوڈ درج کیا جاتا ہے، واٹس ایپ خودکار طور پر ہیکر کے موبائل سے لاگ آؤٹ ہو جاتا ہے، کیونکہ واٹس ایپ ایک وقت میں صرف ایک ڈیوائس پر ہی فعال رہ سکتا ہے۔این سی سی آئی اے نے صارفین کو آگاہ کیا ہے کہ بعض صورتوں میں اگر ہیکر نے اکاؤنٹ پر ٹو اسٹیپ ویریفکیشن فعال کر دی ہو اور اصل صارف کو PIN معلوم نہ ہو، تو واٹس ایپ سات دن انتظار کرنے کا پیغام دے سکتا ہے۔
تاہم ادارے نے واضح کیا ہے کہ اس صورتحال میں گھبرانے کی ضرورت نہیں ایک بار ایس ایم ایس کوڈ درج ہو جانے کے بعد ہیکر اکاؤنٹ سے مکمل طور پر باہر ہو چکا ہوتا ہے اور انتظار کے اس دوران نہ تو کوئی شخص اکاؤنٹ استعمال کر سکتا ہے اور نہ ہی پیغامات تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔
این سی سی آئی اے نے ای میل کے ذریعے اکاؤنٹ ریکوری کا طریقہ بھی بتایا ہے کہ اگر صارف نے پہلے ہی اپنا ای میل ایڈریس واٹس ایپ اکاؤنٹ کے ساتھ منسلک کر رکھا ہو تو وہ “Forgot PIN کے آپشن پر کلک کر کے بغیر انتظار کیے فوراً اپنا PIN ری سیٹ کر سکتا ہے۔
اس عمل سے اکاؤنٹ کی بحالی مزید آسان اور تیز ہو جاتی ہےاین سی سی آئی اے نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا اور میسجنگ ایپس کے استعمال میں محتاط رہیں، مشکوک لنکس پر کلک کرنے سے گریز کریں اور اپنی ذاتی معلومات کسی کے ساتھ شیئر نہ کریں ادارے کے مطابق بروقت آگاہی اور درست اقدامات سے نہ صرف واٹس ایپ ہیکنگ سے بچا جا سکتا ہے بلکہ سائبر جرائم کے خطرات کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔