سابق رکن قومی اسمبلی اور سینئر سیاستدان محمود مولوی نے کہا ہے کہ ملک میں ایڈمنسٹریٹو یونٹس بنانے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کے مسائل جلد اور مؤثر انداز میں حل ہو سکیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیض حمید سے پی ٹی آئی نے بھر پور فائدے اٹھائے ، سب کا احتساب ہوگا ،بہتر ی اسی میں ہے تمام جماعتوں کو ملکی ترقی کے لیے ایک ٹیبل پر بیٹھ کر اپنے کردار کا ادراک کرنا ہوگا۔
سابق رکن اسمبلی اور سینئر سیاستدان نے مزید کہا کہ پاکستان میں ایڈمنسٹریٹو یونٹس بنانے سے نہ صرف مسائل کے حل میں مدد ملے گی بلکہ نئے صوبوں کا قیام بھی ناگزیر ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ نچلی سطح سے لے کر اعلیٰ سطح تک کرپشن موجود ہے اور اب سب کا احتساب ہونا چاہیے، جیسا کہ فوج نے اپنے طاقتور افسر کا احتساب کیا۔
سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ احتساب کی باتیں ہم نے ہمیشہ سنی ہیں اور آج اسے عملی طور پر دیکھنا خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ملک کو نازک موڑ سے نکالنا ہے اور سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر ملکی مفاد کو ترجیح دینی ہوگی۔
عمران اسماعیل نے پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں پر زور دیا کہ وہ مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کریں اور سیاسی جنگ کو صرف سیاسی سطح تک محدود رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ایسے افراد سے خود کو علیحدہ کرنا چاہیے جو پارٹی کے مفاد کے بجائے ذاتی یا بیرونی اثرات کی وجہ سے سرگرم ہیں۔
عمران اسماعیل نے مزید کہا کہ چیف آف ڈیفنس فورسز نے احتساب کا عمل اپنے ادارے سے شروع کیا اور فیض حمید کے خلاف فیصلہ خوش آئند ہے، جس سے پاکستان کی عالمی ساکھ مضبوط ہوئی۔انہوں نے زور دیا کہ سب پاکستانی بیٹھ کر مفاہمت اور تعاون کے ماحول کو فروغ دیں تاکہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو۔