امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ روس اور یوکرین کے درمیان ممکنہ جنگ بندی سے متعلق ہونے والے مذاکرات کو تعمیری قرار دے دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق روس یوکرین جنگ بندی کے سلسلے میں یوکرینی صدر زیلنسکی اور امریکی وفد کے درمیان برلن میں اہم ملاقات ہوئی جو تقریباً پانچ گھنٹے تک جاری رہی۔ امریکی وفد کی قیادت صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف کر رہے تھے، جبکہ وفد میں ان کے داماد جیرڈ کشنر اور دیگر اعلیٰ حکام بھی شامل تھے۔
ملاقات کے بعد سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں اسٹیو وٹکوف نے کہا کہ مذاکرات مثبت اور نتیجہ خیز رہے اور فریقین کے درمیان متعدد اہم معاملات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ بات چیت کے دوران امن منصوبے، جنگ بندی کے ممکنہ فریم ورک اور مستقبل کے لائحہ عمل پر سنجیدہ پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مذاکرات کے دوران امن معاہدے کے 20 نکاتی منصوبے، اقتصادی ایجنڈا، یوکرین کی تعمیر نو، علاقائی سلامتی اور دیگر اہم امور زیر بحث آئے۔ امریکی وفد نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ کے خاتمے کے لیے سفارتی کوششیں تیز کی جائیں جبکہ یوکرینی وفد نے اپنے مؤقف اور سیکیورٹی خدشات سے آگاہ کیا۔
میڈیا رپورٹس کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین نے مذاکرات کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے اور امریکی و یوکرینی وفود کے درمیان ملاقات کا دوسرا دور آج ہوگا، جس میں امن منصوبے کی مزید شقوں اور عملی اقدامات پر گفتگو متوقع ہے۔ سفارتی حلقوں کے مطابق یہ مذاکرات روس یوکرین تنازع کے حل کی جانب ایک اہم پیش رفت سمجھے جا رہے ہیں۔