مصنوعی مہنگائی کرنے والوں کےحکومت کی طرف سے کارروائی کے بعد ملک بھر میں چینی کی قیمتیں کم ہوگئیں ہیں ،اس کمی کے اثرات بڑے کاروباری مراکز پنجاب اور کراچی میں واضح ہیں ،مصنوعی مہنگائی کے خلاف وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی سخت کارروائیوں کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں جس کے بعد پاکستان بھر میں چینی کی قیمتوں میں واضح کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
خاص طور پر بڑے تجارتی مراکز، جن میں کراچی اور پنجاب کے اہم شہر شامل ہیں، وہاں قیمتوں میں تیزی سے کمی دیکھنے میں آ رہی ہے جس سے صارفین کو براہِ راست ریلیف ملنے کی امید پیدا ہو گئی ہے کراچی کی ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی قیمتیں جو کچھ عرصہ قبل 200 روپے فی کلوگرام سے تجاوز کر چکی تھیں اب کم ہو کر 150 روپے فی کلو تک آ گئی ہیں۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق بہتر سپلائی چین، سخت نگرانی اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائیوں کے باعث بعض مقامات پر تھوک قیمت مزید کم ہو کر 146 روپے فی کلوگرام تک پہنچ گئی ہے یہی صورتحال پنجاب میں بھی دیکھنے میں آ رہی ہے جہاں چینی کی تھوک قیمتیں 145 روپے فی کلوگرام کی سطح پر آ گئی ہیں۔
ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالرؤف ابراہیم نے اس پیش رفت کو حکومتی اقدامات کی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ منافع خوری اور مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کے خلاف کارروائیوں نے مارکیٹ کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
فارورڈ شوگر ڈیلز اس وقت 135 روپے فی کلوگرام پر طے کی جا رہی ہیں جو اس بات کا عندیہ ہیں کہ آنے والے ہفتوں میں قیمتوں میں مزید کمی ممکن ہے،عبدالرؤف ابراہیم نے مزید بتایا کہ جاری گنے کی کرشنگ سیزن، بہتر پیداوار اور مسلسل مانیٹرنگ کے باعث حالات سازگار ہیں اور اگر یہی تسلسل برقرار رہا تو چینی کی قیمتیں مزید کم ہو کر 100 روپے فی کلوگرام تک بھی آ سکتی ہیں۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں چینی کے وافر ذخائر دستیاب ہیں جو بلا تعطل رسد کو یقینی بنا رہے ہیں ان کے مطابق اس وقت تقریباً ایک لاکھ پچاس ہزار ٹن درآمدی چینی مختلف گوداموں میں موجود ہے، جس کی وجہ سے مارکیٹ پر دباؤ میں کمی آئی ہے۔
مارکیٹ کے شرکاء کا خیال ہے کہ اگر حکومت ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھتی ہے اور سپلائی چین پر کڑی نظر برقرار رہتی ہے تو قیمتوں میں استحکام ممکن رہے گا دوسری جانب صارفین نے چینی کی قیمتوں میں کمی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ تھوک سطح پر آنے والی کمی کا فائدہ جلد از جلد ریٹیل مارکیٹ تک بھی منتقل ہوگا جس سے عام آدمی کی مشکلات میں مزید کمی آئے گی۔