گاڑی مالکان اور ٹرانسپورٹرز کے لیے حکومت کی جانب سے سخت انتباہ جاری کر دیا گیا ہے، کیونکہ جعلی فٹنس سرٹیفکیٹس استعمال کرنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
سندھ حکومت نے ایسے تمام عناصر کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے جو قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جعلی فٹنس سرٹیفکیٹس کے ذریعے سڑکوں پر گاڑیاں چلا رہے ہیں، جس سے عوام کی جان و مال کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ حکومت کے سینئر وزیر کے احکامات پر محکمہ ٹرانسپورٹ نے جعلی فٹنس سرٹیفکیٹس استعمال کرنے والی گاڑیوں کے روٹ پرمٹس منسوخ کرنے کے لیے عملی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ اس کارروائی کا مقصد سڑکوں پر غیر محفوظ گاڑیوں کی حوصلہ شکنی اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنانا ہے۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو واضح ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جعلی فٹنس سرٹیفکیٹس استعمال کرنے والی تمام گاڑیوں کے روٹ پرمٹس فوری طور پر منسوخ کیے جائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ایسے گاڑی مالکان اور ٹرانسپورٹرز کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں جو اس غیر قانونی عمل میں ملوث پائے جائیں۔ انہوں نے پی ٹی اے سیکریٹری کو بھی ہدایت کی ہے کہ تین دن کے اندر اس حوالے سے کی گئی کارروائی کی تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔
شرجیل میمن نے اپنے بیان میں کہا کہ بعض ٹرانسپورٹرز جان بوجھ کر گاڑیوں کے فزیکل معائنے سے بچنے کے لیے جعلی فٹنس سرٹیفکیٹس حاصل کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل نہ صرف قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ عوامی تحفظ کے لیے بھی ایک بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کسی صورت عوام کی جان و مال سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ جعلی فٹنس سرٹیفکیٹس کا استعمال ایک سنگین جرم ہے اور اس میں ملوث افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جو بھی شخص یا ادارہ اس غیر قانونی سرگرمی میں شامل پایا گیا، اس کے خلاف بلا امتیاز سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
حکومتی اقدامات کے بعد گاڑی مالکان اور ٹرانسپورٹرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی گاڑیوں کی فٹنس قانونی تقاضوں کے مطابق مکمل کروائیں، کیونکہ جعلی دستاویزات کے استعمال پر اب سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔