صدرِ مملکت آصف علی زرداری عراقی صدر کی دعوت پر 20 سے 24 دسمبر تک جمہوریۂ عراق کا سرکاری دورہ کر رہے ہیں۔
وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق یہ دورہ پاکستان اور عراق کے درمیان دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کا مظہر ہے، جو مشترکہ عقیدے، ثقافتی رشتوں اور باہمی احترام پر قائم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ
دورے کے دوران صدر آصف علی زرداری عراقی قیادت سے اعلیٰ سطح کے حکام کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے، جن میں دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ تجارت و سرمایہ کاری، توانائی، تعمیرِ نو، افرادی قوت، ٹیکنالوجی، تعلیم اور عوامی روابط سمیت باہمی دلچسپی کے اہم شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے امکانات پر غور کیا جائے گا۔
بات چیت میں علاقائی اور عالمی امور کے علاوہ کثیرالجہتی فورمز پر تعاون بھی زیرِ بحث آئے گا۔ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان روایتی طور پر خوشگوار اور دوستانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، شراکت داری کے نئے مواقع تلاش کرنے اور بالخصوص مذہبی سیاحت اور اقتصادی تعاون کے تناظر میں عوامی روابط کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوگا۔
مزید پڑھیں:پاکستان اور بنگلہ دیش کو قریب لانے کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے ، صدر مملکت آصف زرداری
یہ سرکاری دورہ عراق کے ساتھ پاکستان کی مسلسل سفارتی وابستگی اور ایک نتیجہ خیز، مستقبل دوست اور اسٹریٹجک شراکت داری کے عزم کی عکاسی کرتا ہے، جو عراق کے استحکام اور ترقی کے ساتھ ساتھ خطے میں امن و خوشحالی کے فروغ میں معاون ہو گی۔

