انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے 9 مئی کے واقعات سے متعلق مزید دو مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سینئر رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد اور سابق صوبائی وزیر میاں محمود الرشید سمیت چار رہنماؤں کو 10،10 سال قید کی سزا سنا دی ہے۔ یہ فیصلہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے لاہور کی کھوٹ لکھپت جیل میں سنایا۔
عدالت نے جن دو مقدمات کا فیصلہ سنایا، ان کا تعلق لاہور کے علاقے گلبرگ میں گاڑیاں جلانے اور کلمہ چوک میں کنٹینر کو نذرِ آتش کرنے کے واقعات سے ہے۔ ان مقدمات کے چالان پہلے ہی تھانہ گلبرگ اور تھانہ نصیر آباد پولیس کی جانب سے عدالت میں جمع کروائے جا چکے تھے۔
ان مقدمات میں جن ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا، ان میں شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، عمر سرفراز چیمہ اور میاں محمود الرشید شامل تھے۔ ملزمان پر کلب چوک جی او آر گیٹ پر توڑ پھوڑ اور بدامنی پھیلانے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے کلب چوک جی او آر گیٹ پر نصب سیکیورٹی کیمروں کو نقصان پہنچایا، پولیس وائرلیس اسٹیشنوں اور سرکاری رہائش گاہوں کے شیشے توڑے، پولیس اہلکاروں پر حملے کیے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ ایف آئی آر میں یہ بھی درج ہے کہ یہ پرتشدد کارروائیاں پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر کی قیادت میں ایک ہجوم نے کیں، تاہم حماد اظہر عدالت میں پیش نہ ہونے پر پہلے ہی اشتہاری مجرم قرار دیے جا چکے ہیں۔
عدالتی فیصلے کے مطابق ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں محمود الرشید کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، جبکہ عمر سرفراز چیمہ اور اعجاز چوہدری کو بھی 10،10 سال قید کی سزا دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو اسلام آباد میں سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کیا گیا تھا، جس کے دوران مختلف مقامات پر پرتشدد واقعات پیش آئے۔ حکام کے مطابق ان احتجاجی مظاہروں کے دوران حساس اور عسکری مقامات پر بھی جھڑپیں اور توڑ پھوڑ کی گئی، جن میں کور کمانڈر لاہور ہاؤس اور جی ایچ کیو راولپنڈی شامل ہیں۔
عدالت کو بتایا گیا کہ پولیس نے ان مقدمات میں مجموعی طور پر 25 ملزمان کے خلاف چالان جمع کرائے، جبکہ دورانِ سماعت چار افراد کو مفرور قرار دیا گیا۔ مقدمات کی سماعت کے دوران عدالت نے 56 گواہوں کے بیانات بھی ریکارڈ کیے، جس کے بعد شواہد کی بنیاد پر فیصلہ سنایا گیا۔