ملک میں مہنگائی کا دباؤ بدستور برقرار ہے ، شہر کی اوپن مارکیٹ میں گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس سے عام صارفین کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
ملک میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا، کچن میں روزانہ استعمال ہونے والی ان اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے گھریلو بجٹ کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق معروف درجہ اول کی کمپنی کے گھی اور کوکنگ آئل کی قیمت میں فی کلو 6 روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے، اس اضافے کے بعد درجہ اول کے گھی اور کوکنگ آئل کی نئی قیمت 590 روپے فی کلوگرام ہو گئی ہے، جو عام صارف کے لیے ایک بڑا مالی بوجھ بن چکی ہے۔
اسی کمپنی کے 5 کلوگرام کے پیک کی قیمت میں بھی 30 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد یہ پیک اب 2,960 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ کچھ مخصوص مارکیٹوں میں یہ گھی اور کوکنگ آئل 580 روپے فی کلوگرام کے حساب سے بھی دستیاب ہے، تاہم مجموعی طور پر مارکیٹ میں قیمتوں کا رجحان مسلسل بڑھتا ہوا نظر آ رہا ہے۔
دکانداروں کے مطابق قیمتوں میں اضافے کی وجہ درآمدی خام مال کی لاگت میں اضافہ، ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھاؤ اور ٹرانسپورٹ کے اخراجات میں اضافہ ہے۔
دوسری جانب شہریوں نے گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، عوام کا کہنا ہے کہ پہلے ہی بجلی، گیس اور دیگر اشیائے خورونوش مہنگی ہو چکی ہیں اور اب گھی اور آئل کی قیمتوں میں اضافہ نے حالات مزید مشکل بنا دیے ہیں۔
شہریوں نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر مہنگائی پر قابو پانے کے لیے مؤثر اقدامات کریں، مارکیٹ میں قیمتوں کی سخت نگرانی کریں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کریں۔
عوام کا کہنا ہے کہ روزمرہ استعمال کی اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتیں عام آدمی کی قوتِ خرید کو بری طرح متاثر کر رہی ہیں اور اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو متوسط اور غریب طبقے کے لیے گزارا کرنا مزید مشکل ہو جائے گا۔