بنگلہ دیش کی سیاست میں انقلابی تبدیلی: جماعت اسلامی کا طلبا کی نیشنل سٹیزن پارٹی سے اتحاد

بنگلہ دیش کی سیاست میں انقلابی تبدیلی: جماعت اسلامی کا طلبا کی نیشنل سٹیزن پارٹی سے اتحاد

بنگلہ دیش کی سیاست ایک اہم موڑ پر پہنچ گئی ہے جہاں جماعت اسلامی نے آئندہ عام انتخابات کے لیے طلبہ کی قیادت میں بننے والی نیشنل سٹیزن پارٹی کے ساتھ انتخابی اتحاد کا اعلان کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کے سیاسی افق پر اہم انقلابی تبدیلی دیکھی جا رہئ ہے جہاں آئندہ عام انتخابات کےلیئے  جماعت اسلامی نے  طلبا کی قیادت میں بننے والی نیشنل سٹیزن پارٹی کیساتھ اتحآد کا اعلان کی ہے۔  یہ پیش رفت فروری 2026 میں متوقع پارلیمانی انتخابات سے قبل سیاسی منظرنامے میں بڑی تبدیلی قرار دی جا رہی ہے۔

جماعت اسلامی کے امیر ڈاکٹر شفیق الرحمان نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ نیشنل سٹیزن پارٹی اور لبرل ڈیموکریٹک پارٹی موجودہ اتحاد میں شامل ہو گئی ہیں جس کے بعد اتحاد میں شامل جماعتوں کی تعداد آٹھ سے بڑھ کر دس ہو گئی ہے۔

نیشنل سٹیزن پارٹی وہ سیاسی جماعت ہے جو جولائی 2024 کے طلبہ احتجاج کے بعد سامنے آئی اور جس کی قیادت نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے میں مرکزی کردار ادا کیا۔

جماعت اسلامی کے امیر ڈاکٹر شفیق الرحمان نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ NCP اور لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (LDP) موجودہ 8جماعتی اتحاد میں شامل ہو گئی ہیں۔

مزید جانیئے: بنگلہ دیش میں بھارتی دہشتگردی جاری، ایک اور سینیئر نوجوان سیاسی رہنما پر قاتلانہ حملہ

، جس سے یہ اتحاد اب 10 جماعتی ہو گیا ہے۔ NCP جولائی 2024 کے طلباء احتجاج کی قیادت کرنے والے رہنماؤں کی تشکیل کردہ پارٹی ہے، جس نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت کا خاتمہ کیا تھا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ اتحاد بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (BNP) کے لیے بھی چیلنج بن سکتا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *