پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگنے کا امکان، وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے بڑا انکشاف کر دیا۔
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کا معاملہ فی الحال وفاقی کابینہ میں زیرِ غور ہے۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پارلیمانی جمہوری سسٹم میں مذاکرات ہی مسائل کے حل کا ذریعہ ہوتے ہیں تاہم عمران خان کو جب سے مقبولیت ملی ہے تب سے وہ مذاکرات سے انکاری ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا موقف فتنہ اور فسا ہے، ایجنڈا اصل میں کوئی اور ہے۔ تاہم بانی پی ٹی آئی یہ بات سمجھنے سے عاری ہیں۔
مزید پڑھیں: عمران خان ڈیل نہیں کرینگے،9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے،علیمہ خان
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ جس طرح کا رویہ ہے ان کے ساتھ اسی لہجےاورپیرائے میں بات کرنی چاہیے، ٹویٹ بانی پی ٹی آئی کی مرضی سے ہوا، یہ وہی ذہن رکھتےہیں۔ بانی پی ٹی آئی کےاسی طرح کے گھٹیا خیالات ہیں، بانی کی سوچ اورفطرت کےمطابق ہینڈل کیاجائے، راستہ ایسے ہی نکل سکتا ہے۔
دوسری جانب ایف آئی اے اسلام آباد سائبر کرائم نے عمران خان کے آفیشل ٹویٹر اکائونٹ سے کی گئی متنازعہ ٹویٹ کی انکوائری کا آغاز کر دیا ہے اور اس سلسلے میں چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان، سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف عمر ایوب اور ترجمان پاکستان تحریک انصاف رئوف حسن کو طلب کر لیا گیا ہے۔ ایف آئی اے نوٹس کے مطابق عمران خان کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے ریاست کیخلاف ویڈیو ٹویٹ کی گئی جس میں عوام کو ریاست کیخلاف مشتعل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ایف آئی اے اسلام آباد سائبر کرائم نے بدھ کو 11بجے تینوں پی ٹی آئی رہنمائوں کو اپنا بیان ریکارڈ کروانے کیلئے طلب کیا ہے۔