وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین کی ترقی ہمارے لیے ایک مثال ہے اور اگر ہم ماضی میں رہے تو ہم آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔
وزیر اعظم چین کے پانچ روزہ دورے پر ہیں جہاں انہوں نے شینزین میں پاک چین بزنس فورم سے خطاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ چین قرضوں کے لیے نہیں بلکہ کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے آئے ہیں۔ انہوں نے چین کی ترقی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہم سب کے لئے ایک مثال ہے اور دنیا کو چین کی ترقی سے سیکھنا چاہئے۔ چین مختصر وقت میں دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت بن گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: معروف سماجی کارکن صارم برنی گرفتار کر لیا گیا
خطاب سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے چینی کمپنی ٹرانس ایچ ہولڈنگز کے بانی اور چیئرمین چو جیان جیانگ سے شینزین میں ملاقات کی۔ چینی کمپنی نے پاکستان کے موبائل فون مینوفیکچرنگ یونٹ میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے وفاقی وزراء کو ٹرانس ایچ ہولڈنگز کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں اور کاروباری رہنماؤں کو سہولیات فراہم کرے گی۔
قبل ازیں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ حکومت معاشی اصلاحات پر توجہ دے رہی ہے، رواں سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ایک ارب ڈالر سے بھی کم ہوجائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ افراط زر میں نمایاں کمی آئی ہے، 38 فیصد سے 11 فیصد تک اور حالیہ مہینوں میں پاکستانی کرنسی مستحکم ہوئی ہے۔دریں اثناء چین میں پاکستان کے سفیر خالد ہاشمی نے کہا کہ شینزین تیز رفتار ترقی کی ایک مثال ہے اور بزنس فورم مختلف شعبوں میں تعاون اور شراکت داری کے لئے سنگ میل ثابت ہوگا۔