بجلی صارفین پر حکومت نے مزید بوجھ ڈال دیا، ماہانہ فکس چارجز عائد کر دیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق بجلی صارفین پر ماہانہ 2سو روپے سے 1ہزار روپے تک فکس چارجز عائد کر دیے گئے جبکہ کمرشل صارفین پر مقررہ چارجز میں 3سو فیصد جبکہ صنعتی استعمال پر 3سو 55فیصد تک کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ صارفین پر بجلی کے بلوں میں ماہانہ کھپت کے حساب سے 2سو روپے سے لے کر 1ہزار روپے تک ماہانہ چارجز مقرر کیے گئے ہیں۔فکس چارجز عائد کرنے سے ڈسکوز کو اپنی آمدنی بڑھانے میں مدد ملے گی۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ کے پی نے نیشنل گرڈ کو بجلی کی فراہمی بند کرنے کی دھمکی دیدی
ماہانہ 3سو سے 4سو یونٹس کے استعمال کرنیوالے گھریلو صارفین کو یکم جولائی 2024سے 2سو روپے ،4سو سے 5سو یونٹس استعمال کرنیوالوں سے 4سو روپے، 5سوسے 6سو یونٹس استعمال کرنیوالے صارفین سے 6سو روپے ، 6 سو سے 7سو یونٹس استعمال کرنیوالے صارفین سے 8سو روپے جبکہ 7سو یونٹس سے زیادہ بجلی استعمال کرنیوالے صارفین سے 1ہزار روپے ماہانہ فکس چارجز وصول کیے جائیں گے۔
دوسری جانب صنعتکار رہنماچیئرمین ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن لاہور محمد عدیل بھٹہ نے بجلی بلوں میں گھریلو بجلی صارفین پر ماہانہ 200تا ہزار روپے اضافہ کے ساتھ ہی تجارتی صارفین پر300فیصد اور صنعتی صارفین پربجلی استعمال پرفکس چارجز کی مد میں355فیصد اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیپرا نے اسی ماہ میں بجلی کی مستقل قیمتوں میں5روپے27روپے یونٹ اضافہ کے ساتھ ساتھ ماہانہ اور سہ ماہی اضافوں کی مد میں ہوشربا اضافہ کردیا ہے اور اب ایک بار پھر نیپرامیں بجلی3روپے 41پیسے فی یونٹ اضافہ کی درخواست پر28جون کو سماعت ہوگی جس پر یہ اضافہ عوام پر لاگو کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حیران کن بات یہ ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل کمی ہورہی ہے جس کو جواز بنا کربجلی مہنگی کی جارہی تھی لیکن پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود ماہانہ ،سہ ماہی اور سالانہ ایڈجسٹمنٹ کے نام پر بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ بجلی صنعتی شعبہ کا خام مال ہے مہنگی بجلی صنعتی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے مہنگی بجلی کے باعث اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ سے ملکی برآمدات میں کمی سے زرمبادلہ کے ذخائر کم ہونگے اور حکومت کی معاشی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین عبداللہ مغل،اسامہ علی عارف وائس چیئرمین کے ہمراہ صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ محمد عدیل بھٹہ نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ صنعتی شعبہ کیلئے تباہ کن ہوگا ،فیول ایڈجسٹمنٹ فارمولہ ظالمانہ فیصلہ ہے بجلی کی فی یونٹ قیمتوں میں پہلے ہی ہوشربا اضافہ ہوچکا ہے اس لیے فیول ایڈجسٹمنٹ فارمولہ یکسر ختم کیا جائے ۔اس سے صنعتی شعبہ متاثر ہورہا ہے اور ہوشربا بلوں کی عدم ادائیگی پر متعدد صنعتوں کے کنکشن کاٹ دیئے گئے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ پاور پلانٹس کے ذریعے مہنگی بجلی کی پیداوار پر انحصار ختم کیا جائے اورمہنگے فرنس آئل کی بجائے تمام پاور پلانٹ گیس پر منتقل کیا جائے تاکہ بجلی کی پیداوار ی لاگت کم ہوسکے ۔مہنگی بجلی کی پیداوار پر انحصار ختم، سستی اور متبادل ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کی پلاننگ کی جائے ۔