سرکاری ملازمین کی حد عمر میں اضافے کی تجویز فی الحال نافذ نہ کرنے کا فیصلہ

سرکاری ملازمین کی حد عمر میں اضافے کی تجویز فی الحال نافذ نہ کرنے کا فیصلہ

سرکاری ملازمین کی عمر کی حد میں اضافے کی تجویزفی الحال نافذ نہ کرنے کا فیصلہ تاہم پنشن اصلاحات کی تجاویز برقرا رہیں۔

تفصیلات کے مطابق سرکاری ملازمین کی عمر کی حد میں اضافے کی تجویز کی متعلقہ اور طاقتور حلقوں کی جانب سے سخت مخالفت کی گئی ہے۔ اس وجہ سے فی الوقت سرکاری شعبے کے ملازمین بشمول سول ، فوجی ورک فورس اور عدلیہ کے اہلکاروں کی عمر کی حد بڑھانے کی تجویز نافذ نہیں ہورہی اور یہ کہاجارہا ہے کہ اس قسم کی کسی تجویز کو حتمی شکل دینے سے قبل مزید کچھ ابتدائی کام ہونا ضروری ہیں۔

مزید پڑھیں: بلوچستان حکومت کا 3 ہزار نئی سرکاری ملازمتوں کا اعلان

وفاقی حکومت ایسی تمام وزارتوں کو بھی درجہ بند طریقے سے ختم کرنے کو تیار ہے جو معاملات کا اختیار صوبوں کے سپرد کیا گیا ہے نیز صوبوں کو اس امر پر آمادہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ وہ سماجی تحفظ کے اقدامات بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا بوجھ بانٹیں۔

حکومت کی جانب سے پی ایس ڈی پی کے بجٹ وسائل کو کم کرکے 1400روپے کر دیا گیا ہے اور اس طرح 250ارب روپے کم کردیا ہے لیکن ترقیاتی پروجیکٹس کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا حجم 100ارب روپے سے بڑھا کر 350ارب روپے کر دیا گیا ہے ۔ اب یہ دیکھنا ہے کہ حکومت ہائیر ایجوکیشن کمیشن کیلئے بجٹ میں رقم مختص کرنے کا معاملہ کیسے نمٹا پاتی ہے جس کے ذریعے اخراجات کو معقول بنایاجاسکے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *