سندھ میں محکمہ سکول ایجوکیشن کے ملازمین کا بھی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہونے کا انکشاف سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ سکول ایجوکیشن نے اپنے مراسلے میں سندھ کے تمام ڈائریکٹرز اور ڈی ای اوز کو ملازمین سے رقوم واپس لینے کی ہدایت کر دی ہے۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اگر ملازمین نے لی گئی رقوم واپس نہ کیں تو ان کی تنخواہ روک دی جائے گی اور لی ہوئی رقوم تنخواہ سے منہا کرلی جائیں گی۔مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ملازمین بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے رقوم لینے کے حق دار نہیں تھے۔ انہوں نے غلط بیانی کے ذریعے یہ رقوم بٹوری ہیں۔
مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا کے سرکاری ہسپتالوں میں من پسند افراد تعینات
واضح رہے کہ بجٹ 2024-25کے مطابق کفالت پروگرام کے تحت بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے استفادہ کرنے والے افراد کی تعداد 93 لاکھ سے بڑھا کر 1 کروڑ کر دی جائے گی، ان خاندانوں کو مہنگائی کے اثرات سے محفوظ رکھنے کیلئے کیش ٹرانسفر میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔وزیر خزانہ نے اس موقع پر کہا کہ مالی سال 2024-25 کے بجٹ کے ذریعے کمزور طبقوں کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے معاونت کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔