(عرفان خان)
انٹیلی جنس بیورو(آئی بی) نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے خیبر پختونخوا میں کام کرنے والے چینی باشندوں کو نشانہ بنانے اور اغواء کرنے کی منصوبہ بندی کا خدشہ ظاہرکر دیا۔
آئی بی رپورٹ کے مطابق ٹی ٹی پی نے چینی باشندوں کو اغواء کرکے ان کے بدلے پشاور میں ٹی ٹی پی کے قید انتہائی خطرناک کمانڈر کی رہائی کا مطالبہ یا بارگیننگ کرنے کی بھی منصوبہ بندی کر رکھی ہے۔ انٹیلی جنس بیورو نے ٹی ٹی پی کی منصوبہ بندی اور ممکنہ خطرے سے وزیراعظم ہاؤس، وزارت داخلہ اور نیکٹا کو آگاہ کر تے ہوئے متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی۔ آئی بی رپورٹ کے تناظر میں انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا کے دفتر نے ایڈیشنل انسپکٹرل جنرل آف پولیس ایلیٹ فورس، سپیشل برانچ، کمانڈنٹ پولیس ٹریننگ ہنگو، کیپٹل سٹی پولیس پشاور سمیت تمام ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرز کو مراسلہ ارسال کردیا۔
آئی بی رپورٹ کے مطابق تحریک طالبان پاکستان نے افغانستان کے صوبہ کنڑ کے رہائشی ابراہیم کی سربراہی میں تشکیل تیار کی گئی ہے جو پکتیا/خوست سے پاکستان میں دراندازی کر سکتے ہیں۔آئی بی رپورٹ کے مطابق ٹی ٹی پی نے یہ بھی منصوبہ بندی کر رکھی ہے کہ خیبر پختونخوا میں ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے چینی باشندوں کو اغواء کرکے ان کے بدلے پشاور میں قید ٹی ٹی پی کے انتہائی خطرناک کمانڈر کی رہائی کا مطالبہ یا بارگیننگ کی جا سکے۔ آئی بی نے چینی باشندوں کی فل پروف سکیورٹی اور ہمہ وقت الرٹ رہنے کی سختی سے ہدایت کی ہے۔ آئی بی کے تھریٹ الرٹ کی روشنی میں انسپکٹر جنرل آف پولیس نے متعلقہ پولیس افسران کو چینی باشندوں کو درپیش سکیورٹی خطرات سے متعلق الرٹ رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ان کے علاقوں میں مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے چینی باشندوں کی سکیورٹی سے متعلق تمام اقدامات کا جائزہ لیا جائے اور ان چینی باشندوں سے متعلق بھی ہائی الرٹ رہے جو سیاح کے طور پر یہاں آئے ہیں۔ آئی جی پی نے تمام اضلاع کے پولیس افسران اور پولیس کے متعلقہ ذیلی اداروں کو سنٹرل پولیس آفس کو رپورٹ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔