پاکستان ہائی کمیشن ڈھاکہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بنگلہ دیش کی بدلتی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں ، پاکستانی شہریوں کی حفاظت ہمارا اولین فرض ہے پاکستانی شہریوں خصوصاً زیرتعلیم طلبہ سےمسلسل رابطے میں ہیں۔
سید احمد معروف نے کہا کہ ہائی کمیشن حکام بنگلادیش کی انتظامیہ سے بھی رابطہ رکھے ہوئے ہیں بدلتی صورتحال سے طلبہ کو بھی مسلسل آگاہ رکھا جا رہا ہے جیسے ہی صورتحال خراب ہونا شروع ہوئی طلبہ کو فوری ہائی کمیشن پہنچنے کا کہا گیا ہے جوطلبہ ہائی کمیشن نہیں پہنچ سکےان کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی طلبہ موجودہ صورتحال سےخود کو الگ رکھیں، بنگلہ دیش میں زیرتعلیم 144 طلبہ میں سے ایک تہائی پہلے ہی وطن پہنچ چکےہیں چند مزید طلبہ آج اور کل میں پاکستان روانہ ہو رہے ہیں اور بنگلہ دیش میں رہ جانے والے طلبہ میں سے کچھ ہائی کمیشن پہنچ چکے ہیں۔
ہائی کمیشن طلبہ سے مستقل رابطے میں ہے اور ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے تمام ممکن اقدامات جاری رکھے گا۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی حکومت کے سخت گیر اور انتقامی رویے کے باعث طلبہ تحریک نے ملک گیر سِول نافرمانی کی کال دے دی ، طلبہ تحریک سے وابستہ طلبہ کا کہنا ہے کہ حکومت وعدہ خلافی کر رہی ہے، کئی شہروں میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں جن میں مزید 50 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔