افغان عبوری حکومت کی تحریکِ طالبان اور پاکستان کے مابین ثالثی کی پیشکش

افغان عبوری حکومت کی تحریکِ طالبان  اور پاکستان کے مابین ثالثی کی پیشکش

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے افغان عبوری حکومت کی جانب سے کالعدم تحریکِ طالبان اور پاکستان کے مابین ثالثی کی پیشکش پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کسی بھی ایسے گروہ کیساتھ مذکارات میں دلچسپی نہیں رکھتا جو دہشت گرد کاروائیوں میں شامل ہوں۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترِ خارجہ نے واضح کیا ہے کہ پاکستان مذاکرات کے حوالے سے دو ٹوک موقف رکھتا ہےہم ایسے دہشت گرد گروہوں جو کہ دہشت گردی میں ملوث رہے ہیں کے ساتھ مذاکرات میں دلچسپی نہیں رکھتے ہیں۔ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ اس طرح کی پیشکشیں ان شہداء کے ساتھ زیادتی ہے جو ان دہشت گرد گروہوں کا شکار رہے ہیں۔ان شہداء میں متعدد پاکستان سویلینز بھی ہیں اور قانون نافذ کرنے والے و سیکیورٹی حکام بھی شامل ہیں ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا، یونیفارم کے بدلے پولیس اہلکاروں کو نقد رقم دینے کا فیصلہ

ممتا ز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان کا اس قسم کے کسی مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں ہے اورپاکستان ایس سی او قوانین کے مطابق اس وقت سربراہان مملکت کا سربراہ ہے اور اس سلسلے میں ایک سربراہی کانفرنس اکتوبر میں ہونے جا رہی ہے۔پاکستان کی جانب سے ایس سی او ممالک میں سربراہان مملکت کو دعوت نامے بجھوائے جا رہے ہیں اور اب ہم امید کرتے ہیں کہ تمام ممالک اس کانفرنس میں شریک ہوں گے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *