وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے معاشی ترقی کے لیے ذاتی کوششیں کیں، سپہ سالار نے برادر ملک کا دورہ کر کے عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) کے پروگرام سے متعلق بات کی۔
انہوں نے لندن میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ سوشل میڈیا پر فوج اور شہداء کو گالیاں دینے والوں کے ہوتے ہوئے ہمیں دشمن کی ضرورت نہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ غزہ میں انسانیت سوزمظالم ڈھائے جارہے ہیں، فلسطین کی آزاد ریاست کا فی الفور قیام ضروری ہے، فلسطین میں فوری جنگ بندی کی جائے، فلسطینیوں کو اقوام متحدہ کی نمائندگی ملنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ القدس کو فلسطین کادارالخلافہ بنانا ہے، سعودی فرمانروا فلسطین کے معاملے میں قائدانہ کردار اداکر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کشمیری 100سال سے اپنی آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں، اقوام متحدہ میں برہان وانی کانام لیا، کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جائے۔
وزیراعظم کاکہنا تھا کہ عالمی اداروں نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان اب ترقی کی طرف گامزن ہے، پاکستان میں ٹیکس کا نیٹ ورک بڑھانا ہوگا، اشرافیہ کو بھی قربانی دینا ہو گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف سے 7 ارب ڈالر کے پروگرام کی منظوری میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین نے بھرپور مدد کی، آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اہم کردار ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں:احتجاج ختم کرنے کا فیصلہ پارٹی کی مرکزی قیادت نے کیا
وزیر اعظم نے کہا کہ سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں، 2018 میں چارٹر آف ڈیمو کریسی پر سائن کرنے کی پیشکش کی تھی، 9 مئی کا واقعہ ناقابل معافی ہے، 9 مئی کے واقعہ میں ملوث افراد کو معافی اس وقت ملے گی جب دل سے معافی مانگیں گی۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے، چین کے ساتھ تعلقات خراب کرنے میں گزشتہ حکومت نے کوئی کسر نہیں چھوڑی۔
اس موقع پر شہباز شریف نے پاکستانیوں کی میت لے جانے کے حوالے سے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کو پالیسی بنانے کی ہدایت کی۔