وزیراعلیٰ پنجاب نے انٹرن شپ پروگرام کےتحت وظیفہ 25 ہزاروپے سے بڑھا کر 60 ہزار روپے کردیا

وزیراعلیٰ پنجاب نے انٹرن شپ پروگرام کےتحت وظیفہ 25 ہزاروپے سے بڑھا کر 60 ہزار روپے کردیا

وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے کہا کہ مہنگائی کم ہونے سے تحریک انصاف کی سیاست دفن ہو رہی ہے۔ میں نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات کرنے پر خوش ہوتی ہوں۔ انہوں نےگریجویٹس کو خوشخبری سناتے ہوئے انٹرن شپ پروگرام کےتحت وظیفہ 25 ہزاروپے سے بڑھا کر 60 ہزار روپے کرنے کا اعلان کردیا۔

مریم نواز نے یہ بات گرین پنجاب ایپ اور ’اسموگ ہیلپ لائن 1373‘ کا اجراء کےموقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 7 سے 8 مہینوں میں ہم نے 70 لاکھ سے زائد کے قریب درخت لگائیں ہیں اور یہ وہ درخت نہیں جنہوں نے ایک ارب درختوں کی طرح سلیمانی ٹوپی پہن رکھی ہے، ان درختوں کے حوالے سے بعد میں پتہ چلا کہ ان کے پیسے لوگوں کی جیبوں میں چلے گئے۔

ان کانٹرن شپ پروگرام کےتحت وظیفہ 25 ہزاروپے سےبڑھا کر 60 ہزار روپے کیا، ہم باتوں کے بجائے عملی اقدامات کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بچوں کے لیے 25 ہزار بہت کم تھا اس لیے 60 ہزار سے ہم نے شروعات کی ہے، زراعت کے لیے پورے پنجاب سے ایک ہزار انٹرنز ہم نے رکھے ہیں جس میں زیادہ تعداد نوجوانوں کی ہے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ماحولیات پر حکومتوں نے درست طریقے سے کام نہیں کیا جس کی اہمیت کا شاید مجھ سمیت کسی کو احساس نہیں ہے، اب جب یہ ہماری روز مرہ کی زندگی کو متاثر کررہا ہے تو ہمیں یہ اندازہ ہورہا ہے کہ یہ کتنی اہمیت کا حامل ہے۔اپنے ماحول کو بہتر بنانا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے، ماحول کو بہتر اور محفوظ بنانے سے ہم اپنی آنے والی نسلوں کے لیے اس ملک کو خوبصورت اور رہنے کے قابل بنا رہے ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ انفرااسٹرکچر کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی، اگر کوئی یہ سوچتا ہے کہ اس کے بغیر ترقی ہوتی ہے تو اس سے بڑا جاہل کوئی نہیں ہے، ہم نے اپنے منصوبوں میں ایک بنیادی ضابطہ کار بنا لیا ہے جس میں ہمارے پروجیکٹس کا ایک فیصد حصہ درخت لگانے اور ماحول کو محفوظ بنانے میں شامل ہوگا اور جو بھی سڑک تعمیر ہوگی اس کے دونوں اطراف میں درخت لگائے جائیں گے۔

انہوں نے مریم اورنگزیب اور ان کی ٹیم کے کام کو سراہتے ہوئے کہا جتنا میں ماحولیات پر کام کرنا چاہتی تھی اس سے زیادہ مریم اورنگزیب نے اس پر کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت روز ایک نیا منصوبہ لانچ کرتی ہے اور ہماری پوری کوشش ہوتی ہے کہ ان منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے، وہ کبھی عوام سے جھوٹے وعدے نہیں کرتی۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا ماحولیات سے متعلق مسئلہ صرف پنجاب کا ہی نہیں بلکہ پورے پاکستان کا مسئلہ ہے اور 25 کروڑ عوام کو اسے اپنا مسئلہ سمجھ کر اس کی بہتری کے لیے اقدامات اٹھانے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے ایئرکوالٹی انڈیکس میں بہتری ایک حوصلہ افزا بات ہے، اسموگ کے بارے میں کہا جاتا ہے یہ اکتوبر میں ختم ہوتی ہے تو یہ غلط تاثر ہے، یہ سارا سال رہتی ہے اور ماحولیات کو لاحق سارے خطرات پورے 12 مہینے رہتے ہیں۔

اسموگ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی ایسی چیز نہیں جو ایک رات میں ختم ہوجائے، اس کو ختم کرنے کے لیے متعدد اقدامات اٹھانے پڑیں گے اور سب سے زیادہ ضروری یہ ہے کہ اس کے متعلق لوگوں میں آگاہی پھیلائی جائے۔مریم نواز نے بتایا کہ ماحول کو اسموگ کی وجہ سے لاحق خطرات کے باعث اسے اسکولوں میں بطور سبجیکٹ پڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، پنجاب کے سرکاری اسکولوں میں 15 اکتوبر سے 15 نومبر تک اسموگ اور ماحول کے تحفظ سے متعلق آگاہی پھیلائی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بھارت کےساتھ ماحولیاتی سفارت کاری کرنی چاہیے اور جو اقدامات ہم یہاں کررہے اسے بھارتی پنجاب میں بھی کرنا چاہیے تا کہ دونوں ملکوں کی عوام سموگ سے اپنی حفاظت کرسکے۔

مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں اگر کوئی غلط کام کرنے کی کوشش کرے گا تو اسے بہت ساری قانونی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑے گا، ہم نے بہت زیادہ سخت اقدامات کیے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’گرین پنجاب ایپ‘ میں اسموگ کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ ہوگی اور پنجاب یا پورے پاکستان سے اگر کوئی مسائل یا خلاف ورزی کی نشاندہی کرنا چاہتا ہے تو اس کے نام کو صحیفہ راز میں رکھ پر ایکشن لیا جائےگا۔
ان کا کہنا تھا کہ جلاؤ گھیراؤ کرنے کی روایت بہت غلط ہے، ہم نے مہنگائی کو 38 فیصد سے کم کر کے 9 فیصد تک لایا ہے، وزیراعلیٰ پر ایک بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور یہ کوئی ایسا عہدہ نہیں جس پر بیٹھ کر طاقت کا مظاہرہ کیا جائے۔

مریم نواز نے نام لیے بغیر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کہا جاتا ہے احتجاج کرلو لیکن اگر احتجاج کیا جاتا ہے تو لوگوں کو خیبرپختونخوا سے سرکاری لوگوں کو سرکاری گاڑیوں میں لایا جاتا ہے۔ اقتدار کی حوس کی خاطر ملک میں افراتفری پھیلانے کا ایجنڈا شامل ہے، یہ کس قسم کی روایات ہیں؟ ہم اپنا کیا چہرہ دنیا کو دکھانا چاہتے ہیں، ہم اپنا یہ چہرہ دکھانا چاہتے ہیں کہ ایک صوبہ وفاق پر وسائل استعمال کرتے ہوئے حملہ آور ہوتا ہے کیونکہ ملک میں مہنگائی کم ہورہی ہے،اور ان کی سیاست دفن ہورہی ہے۔

author

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *