وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کا مجوزہ مسودہ آل پاکستان وکلا نمائندہ اجلاس کے سامنے پیش کر دیا گیا ہے۔ وکلا اس آئینی ترمیم کے سب سے بڑے اسٹیک ہولڈرز ہیں۔
سینئر صحافی حسن ایوب نے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ سے ملاقات کے دوران سوال کیا کہ یہ کونسا جمہوری طریقہ ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کا مسودہ آپ نے پوشیدہ رکھا ہے؟۔
جس پر وزیر قانون نے وضاحت دی کہ حکومت کا وہی مسودہ ہے جو میں نے آل پاکستان وکلا نمائندہ اجلاس میں پاکستان کے تمام بارکونسلز کے نمائندگان کے سامنے عاصمہ جہانگیر آڈیٹوریم میں پیش کیا۔ اس کے علاوہ کوئی بھی اضافی تجاویز کو آئینی ترمیم میں شامل نہیں کیا گیا۔
انہوں نے میڈیا سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا مجوزہ آئینی ترمیمی مسودے میں ملٹری کورٹس اور انسانی حقوق سے متعلق تجاویز شامل کرنے کی غلط اور گمراہ کن خبریں چلا رہا ہے جو کہ افسوسناک ہے۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام آل پاکستان وکلا نمائندہ اجلاس میں ملک کے 80 فیصد سے زائد وکلا کے نمائندگان شریک تھے۔
خیبرپختونخوا کے تمام بار کونسلز کے نمائندگان بھی شریک تھےجن کے سامنے آئینی ترمیمی مسودہ پیش کیا گیا۔ مزید یہ کہ اس آئینی ترمیم کے سب سے بڑے اسٹیک ہولڈرز وکلا ہیں۔
آل پاکستان وکلا نمائندہ اجلاس میں شریک نمائندگان کی فہرست بھی سامنے آگئی: