ایس سی او اجلاس: 8 دستاویزات پر دستخط کے ساتھ اختتام، مشترکہ اعلامیہ جاری

ایس سی او اجلاس: 8 دستاویزات پر دستخط کے ساتھ اختتام، مشترکہ اعلامیہ جاری

اسلام آباد: پاکستان کے دارالحکومت میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے 23 ویں اجلاس میں رکن ممالک نے نئے اقتصادی مذاکرات پر اتفاق کیا ہے۔ مشترکہ اعلامیہ میں ایس سی او کے ممالک نے “ون ارتھ، ون فیملی اور ون فیوچر” کے اصولوں پر زور دیا۔اجلاس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف نے کی، انہوں نے رکن ممالک کے درمیان روابط مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے افغانستان کی سرزمین میں دہشتگردی کو روکنا ہوگا۔

جناح کنونشن سینٹر میں ہونے والے اس اہم اجلاس میں وزیراعظم نے واضح الفاظ میں تنظیم کے بنیادی مقاصد کو اُجاگر کیا اور کہا کہ رکن ممالک کو تجارت اور دیگر شعبوں میں رابطے بحال رکھنے کے لیے مؤثر اقدامات کرنا ہوں گے۔وزیراعظم نے کلائمٹ چینج اور سیکیورٹی کے معاملات پر تفصیل سے بات کی، اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ افغانستان میں انسانی بنیادوں پر کام کرے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان علاقائی ترقی اور استحکام کے لیے اہم ملک ہے اور اس کی سرزمین کو دہشتگردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دینا چاہیے۔

اجلاس کے دوران 8 اہم دستاویزات پر دستخط کیے گئے، جن میں سیاست، سیکیورٹی، تجارت، معیشت، سرمایہ کاری اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا گیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان، کرغزستان، بیلاروس، قازقستان، روس اور ازبکستان نے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی حمایت کی۔ اجلاس کے اختتام پر رکن ممالک کے سربراہان نے ایس سی او کے کامیاب اجلاس پر پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا۔ آئندہ اجلاس 2025 میں روس کی میزبانی میں منعقد کیا جائے گا، جس پر وزیراعظم نے روسی قیادت کو مبارکباد دی۔

شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان حکومت کے 23 ویں اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا، جس میں رکن ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے اور مختلف امور پر اتفاق رائے کا اظہار کیا گیا ہے۔اعلامیہ کے مطابق ایس سی او کی رکن ریاستیں لوگوں کے جمہوری، سیاسی، معاشرتی، اور معاشی حقوق کے استعمال کا احترام کرتی ہیں۔ کانفرنس کے شرکاء نے آستانہ میں ہونے والے ہیڈز آف سیٹ اجلاس کے فیصلوں کے عملدرآمد کی اہمیت پر زور دیا اوراجلاس کے دوران وفد کے سربراہان نے تنظیم کی 2024-25 کی چیئر چین کو دینے کی حمایت کی۔ رہنماؤں نے ایک محفوظ، پرامن، اور خوشحال سرزمین کے لیے تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

فورم کے شرکاء نے ممالک کے تنازعات کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات پر زور دیا، جبکہ تنظیم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی امن ہم آہنگی اور ترقی سے متعلق قرارداد کی حمایت کا اعلان کیا اورسربراہان نے کہا کہ سیاسی، سیکیورٹی، تجارت، معیشت، سرمایہ کاری، اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ایس سی او وزرا اجلاس کے نتائج کا جائزہ لیتے ہوئے معاشی ترجیحات اور تجارتی تعاون کو فروغ دینے کے اقدامات پر عملدرآمد کی ہدایات دیں۔

مزید برآں سربراہان نے سائنسی اور تکنیکی ایجادات اور ڈیجیٹل معیشت کے مؤثر استعمال پر زور دیا، جبکہ انفارمیشن سیکیورٹی میں تعاون کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا اوراجلاس میں الیکٹرانک تجارت کے خصوصی ورکنگ گروپ کے مسلسل اجلاس منعقد کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا، اور قومی صنعتی پالیسی، ڈیجیٹل پلیٹ فارم، اور پروڈکشن ٹیکنالوجی کے تجربات کے تبادلے کی تجویز پر غور کیا گیا۔

کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ میں اجلاس کے شرکاء نے ایک محفوظ، پرامن اور خوشحال سرزمین کے لیے تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا اورفورم کے شرکاء نے ممالک کے تنازعات کا بات چیت اور مزاکرات کے زریعے حل پر زور دیا۔ مشترکہ اعلامیہ میں تنظیم نے یو این جنرل اسمبلی کی امن ہم آہنگی اور ترقی سے متلعق قرارد کی حمایت کی اور تنظیم نے رکن ممالک کے درمیان سیاست ، سیکورٹی ، تجارت، معیشت ، سرمایہ کاری اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا ہے۔

سربراہان نے ایس سی او وزرا اجلاس کے نتائج کا جائزہ لیا اوررہنماؤں نے معاشی ترجیحات اور تجارتی تعاون کو فروغ سے متعلق اقدامات پر عملدرآمد کی ہدایات کی۔ رکن ممالک کے درمیان تجارت اور معاشی روابط کی بڑھانے پر زور دیتے ہوئے سربراہان نے کہا کہ سائنسی اور تکنیکی ایجادات اور ڈیجٹل معیشت کو مؤثر طریقے سے استمعال کیا جانا ضروری ہے۔

سربراہان نے انفارمیشن سیکورٹی کی فیلڈ میں تعاون کی اہمیت پر زور دیا اورسربراہان نے الیکٹرانک تجارت کے سپیشل ورکنگ گروپ کے مسلسل اجلاس منعقد کرنے پر زور دیا اورسربراہان نے قومی صعنتی پالیسی ، ڈیجٹل پلٹ فارزم ، کے تجربات کے تبادلے کی تجویز کا جائزہ لیا ۔

سربراہان نے پروڈکشن ٹیکنالوجی اور آئی ٹی سلوشن سے متعلق اقدامات پر عملدرآمد کے تجربات کی تجویز کا جائزہ لیا اور سربراہان نے ایس سی او کے سربراہان حکومت کے کامیاب اجلاس پر پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا اور اجلاس میں ایس سی او کی معاشی اور تنظیمی سرگرمیوں کے فیصلے کیے گئے سربراہان نے ملٹی لیٹرل ٹریڈ اور معاشی تعاون سے متعلق رپورٹ کی منظوری دی اور ایس سی او ہیڈز آف گورنمنٹ کا آئندہ اجلاس 2025 میں روس میں ہوگا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *